کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 16
احسان اور دیگر تمام فضیلتیں جمع کردیں ۔ اس نے اس کی تکمیل و بقا کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی مدد کرنے والوں کی مدد کا ذمہ اُٹھایا ہے: ﴿وَلَيَنْصُرَنَّ الله مَنْ يَنْصُرُه﴾ (الحج:40)
”جو اللہ کی مدد کرے گا اللہ بھی ضرور اس کی مدد کرے گا۔“
مسلمانوں کی حالت ِزاراور اصلاح کا نبوی منہاج
قرآن کریم میں ہے کہ موٴمن کو مصائب و تکالیف سے آزمایا جاتا ہے تاکہ اس کی ثابت قدمی کا امتحان لیا جائے، فرمایا:
﴿وَلِيُمَحِّصَ مَا في قُلُوْبِهمْ﴾(آل عمران:154)”اور تاکہ تمہارے دلوں کے اندر پوشیدہ رازوں کو نکھارے۔“
اللہ تبارک و تعالیٰ جس کو توفیق دے اور وہ اس دین کو قبول کرلے تو اس پر سازشیوں کی سازشیں اور ہراساں کرنے والوں کی دھمکیاں کچھ اثر نہیں کرتیں ،بلکہ وہ ایمان و عقیدہ میں مزید پختہ ہو جاتا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ حق کو قبول کرنے والوں پر دنیا جہاں کے مال ومتاع پیش کئے گئے ،لیکن اُنہوں نے اسے ٹھکرا دیا اور ان کے پایہٴ استقلال میں ذرا بھی لغزش نہ آئی۔ کفار و مشرکین نے ان کی خوشامد وچاپلوسی کا ہتہھیار بھی آزما کر دیکھ لیا لیکن وہ ان کے اس دامِ تزویر میں نہ آئے اور اس دین کی حمایت سے دست کش نہ ہوئے۔ ساری تدابیر رائیگاں جانے پر ان کے ساتھ جنگ کی گئی، اُنہیں اور ان کے اہل خانہ کو اذیتیں دی گئیں ، ان کے اَموال چھین لئے گئے اوراُنہیں ان کے گھروں سے نکال دیا گیا لیکن وہ اپنے مشن پر ڈٹے رہے اور ان تکالیف پر صبر کرتے رہے اور ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرتے رہے جس کے بدلے آخرت میں سکہ و چین اور انعامات کی زندگی ان کا مقدر ٹھری۔
آپ دیکھ رہے ہیں کہ آج مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا جارہا ہے؟ ہمارے دین پر طعنہ زنی کی جا رہی ہے، مسلمانوں کو ان کے دین کی وجہ سے گزند پہنچایا جاتا ہے، ان کے علاقوں پر حملے کئے جاتے ہیں ، ان کے قدرتی و معدنی ذخائر کو لوٹ لیا گیا، دشمن کی دسترس سے ان کے گھر تک محفوظ نہیں ۔ ان پرباقاعدہ منصوبہ بندی سے حملے کئے جاتے ہیں ۔ ان کا حقیقی مددگار صرف اللہ ہے:﴿وَكَفٰى بِرَبِّكَ هادِيًا وَّنَصِيْرًا﴾ (الفرقان:31)
”اور تیرا ربّ ہی ہدایت کرنے والا اور مدد کرنے والا کافی ہے۔“