کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 15
﴿وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ الله جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا﴾ (آلِ عمران:103) ”اور اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور بکہر نہ جاؤ۔“ اور اپنی صفوں میں اتحاد کے لئے ضروری ہے کہ ہم فرمانِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم :( ( المسلم أخو المسلم لا يظلمه،لا يخذله ولا يحقره))(صحیح مسلم:2564) ”مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اور وہ اس پر ظلم نہیں کرتا،اسے بے یارو مددگار نہیں چھوڑتااور نہ ہی اس کی تحقیر کرتا ہے ۔“کو مدنظر رکھیں ۔ مسلمانوں کی وحدت مضبوط بنیادوں پر قائم ہے اور وہ یہ ہے کہ ان کا ربّ ایک ہے، نبی ایک ہے، دین ایک ہے، قبلہ ایک ہے اور ان کی شریعت میں ان سب کا ایک امام کے پیچھے نماز ادا کرنا، ایک مہینے کے روزے رکھنا اور معروف مقررہ جگہ پر حج جیسی عبادت بجا لانا؛ یہ سب باتیں ایک مسلمان کو تمام اُمور میں اتحاد کی تربیت دیتی ہیں ۔ اگر ہم نے بدعات وخرافات اور انحرافات سے مبرا اپنی اس وحدت کو اپنا لیا تو یقینا رہتی دنیا تک کامیابی مسلمانوں کے لئے ہے۔ وحدت مسلمانوں کو آپس میں مل بیٹھنے، ان کو اپنی قوت مجتمع کرنے اور دلوں کو قریب کرنے پر اُبھارتی ہے ، تاکہ مسلمان اپنے ربّ کی منشا کے مطابق زندگی بسر کریں اور اس مقام کو حاصل کر لیں : ﴿كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ ”تم بہترین اُمت ہو جو لوگوں کے لئے ہی پیدا کی گئی ہے۔“(آلِ عمران:110) عزیز بھائیو!دشمن ہمارے تارو پود بکھیرنے کے درپے ہے۔ وہ ہمارے مرکز یعنی ادارہ ’خلافت‘ کو توڑنے میں کامیاب ہوچکا، وہ ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتا ہے اور ہم ہیں کہ ابھی تک خود فریبی کا شکار ہیں اور ان کی آغوش میں گررہے ہیں ۔ اے اُمت ِمسلمہ!اللہ عزوجل نے دینِ اسلام کا انتخاب کیا ہے اور اسے تمام ادیان پر برتری دی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو منتخب فرمایا اور اُنہیں تمام انبیاء و رسل کا خاتم بنایا اور آپ کو ہدایت دے کر اور دین حق دے کر مبعوث فرمایا تاکہ آپ لوگوں کو اس کی طرف دعوت دیں ، اس کے ثمرات کی خوشخبری دیں ، اس سے روگردانی کے عذاب کی وعید سنائیں ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ اس دین کی حفاظت کرنے والا ہے، اس کا نگہبان اور اس کا مددگار ہے اور یہ ایسا دین ہے کہ اللہ نے اسے منتخب فرمایا اور اسے مکمل کیا اور اس میں عدل، رحمت،