کتاب: محدث شمارہ 306 - صفحہ 75
3. ﷲ أکبر،ﷲ أکبر،لا الہ إلا ﷲ وﷲ أکبر،ﷲ أکبر وﷲ الحمد (ایضاً)
عیدالاضحی کے احکام (یومِ عید کے احکام)
مسلمان بھائی! اللہ عزوجل کا شکر ادا کریں جس نے آپ کو یہ عظیم دن نصیب فرمایا اور آپ کی عمر دراز کی کہ آپ پے در پے ان دنوں اور مہینوں کو دیکھ لیں اور ان ماہ وایام میں ایسے اعمال، اقوال اور افعال کی نشاندہی فرما دی جو آپ کو اللہ کے قریب کرنے کا وسیلہ ہیں ۔
عید اُمت ِمحمدیہ کا خاصہ، دین کی علامت اور اسلامی شعار ہے۔ اب اس کی حفاظت اور تعظیم ہم پرلازم ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ذٰلِکَ وَمَنْ یُّعَظِّمْ شَعَائِرَ ﷲِ فَإِنَّھَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ﴾
’’ جو اللہ کی نشانیوں کی عزت و تکریم کرے تو یہ اس کے دلی تقویٰ کی وجہ سے ہے۔‘‘ (الحج:۳۲)
عید کے دن میں مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھا جائے:
1. نمازکے لئے جلد آنا
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿فَاسْتَبِقُوْا الْخَیْرَاتِ﴾ (البقرۃ:۱۴۸)
’’نیکیوں میں آگے بڑھنے کی کوشش کرو۔‘‘ اور عید کی نماز تو عظیم نیکیوں میں سے ہے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ باب التبکیر للعید(عید کی نماز کے لئے جلدی کرنے کا بیان) کے تحت حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث لائے ہیں :
خطبنا النبي صلی اللہ علیہ وسلم یوم النحر فقال: ((إن أوّل ما نبدأ بہ في یومنا ھذا أن نصلي۔۔۔))(صحیح بخاری:۹۶۸)
نحرکے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا:
’’اس دن میں ہمارا سب سے پہلا کام عید کی نماز ادا کرنا ہے۔‘‘