کتاب: محدث شمارہ 306 - صفحہ 111
کی جگہ کسی اور کو گورنر مقرر کردیا۔[1]
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنی وفات کے وقت اہل ذمہ کے ساتھ بھلائی کی وصیت کی۔ ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ نے حصین بن عمرو بن میمون کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا:
’’میں اپنے بعد آنے والے خلیفہ کو اہل ذمہ کے ساتھ بھلائی کی تلقین کرتا ہوں ، ان کے ساتھ کئے گئے عہدوپیمان کو پورا کیا جائے۔ ان کی حفاظت کے لئے لڑا جائے اور انہیں ان کی طاقت سے زیادہ گراں بار نہ کیا جائے۔‘‘[2]
آپ رضی اللہ عنہ کی یہ وصیت اس لئے تھی کہ اسلام میں اہل ذمہ کے حقوق کی عظمت کو واضح کیا جائے، اور مسلم عوام اور قائدین کے ذہنوں میں یہ شعور پیدا کیا جائے کہ غیر مسلموں کے ان حقوق میں کوئی کمی کرنا یا ان کے معاملہ میں اللہ تعالیٰ کے کسی ضروری حکم کی خلاف ورزی کرنا انتہائی بھاری جرم ہے۔