کتاب: محدث شمارہ 305 - صفحہ 5
اسلام کا معمولی علم رکھنے والا بھی جانتا ہے کہ ان دونوں جرائم کی سزائیں صریحاً خلاف ِاسلام ہیں ۔ زنا کی سزا قرآنِ کریم میں یہ بیان ہوئی ہے : ﴿الزَّانِیَۃُ وَالزَّانِيْ فَاجْلِدُوْا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنْہُمَا مِأَۃَ جَلْدَۃٍ﴾ (النور:۲) ’’زانی عورت اور زانی مرد میں سے ہر ایک کو ۱۰۰ کوڑے کی سزا دو۔‘‘ قرآنِ کریم کا واضح حکم یہ ہے کہ زانی کی سزا ۱۰۰ کوڑے ہے، جبکہ منظور کردہ بل میں اس کی سزا زیادہ سے زیادہ ۵سال قیدیا جرمانہ رکھی گئی ہے۔ یعنی کم سے کم سزا محض چند روز قید اور چند روپے جرمانہ بھی ہوسکتی ہے۔ کیا زنا کی سزا میں یہ ترمیم خلاف ِاسلام نہیں ؟؟ ممکن ہے ،کوئی شخص یہ دعویٰ کرے کہ اس سزا میں پارلیمنٹ یا حاکم وقت کو ترمیم یا تخفیف کا اختیار ہے۔ لیکن ایسا دعویٰ محض قرآن وسنت سے لاعلم شخص ہی کرسکتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں واضح طورپر بتا دیا ہے : ﴿وَمَا کَانَ لِمُؤمِنٍ وَّلاَ مُؤْمِنَۃٍ إِذَا قَضَی اللّٰه وَرَسُوْلُہٗ أَمْرًا أَنْ یَّکُوْنَ لَہُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ أَمْرِہِمْ وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰه وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً مُّبِیْنًا﴾ (الاحزاب: ۳۶) ’’کسی مؤمن اور مؤمنہ کے لئے جائز نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کوئی فیصلہ فرما دیں تو اپنے پاس سے نئے فیصلے کرنا شروع کردیں ۔ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا تو وہ واضح گمراہی کا شکار ہوگیا۔‘‘ اللہ کی طے کردہ عقوبات (حدود اللہ ) میں حاکم وقت یا پارلیمنٹ تو کجا، کسی شیخ الاسلام اور مجتہد العصر کو بھی ترمیم کا کوئی اختیار نہیں ۔ اسلام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑی حیثیت کسی کی نہیں ہوسکتی، لیکن ان حدود اللہ میں کوئی ترمیم یا کمی بیشی کرنے کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مجاز نہیں ۔ دورِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مشہور واقعہ مختصراً یوں ہے کہ ’’قریشی قبیلہ کی فاطمہ نامی ایک عورت نے چوری کا ارتکاب کیا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک محبوب صحابی حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ بن زید رضی اللہ عنہ کے ذریعے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس عورت (فاطمہ) کا ہاتھ نہ کاٹنے کی سفارش لے کر آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی اس جسارت پر سخت ناراض ہوئے اور یہ تاریخ ساز جملہ ارشاد فرمایا: (( أتشفع في حد من حدود اللّٰه ۔لو أن فاطمۃ بنت محمد سرقت لقطع محمد یدہا))(صحیح بخاری:رقم ۶۷۸۸) ’’کیا تم حدود اللہ کے بارے میں سفارش کرتے