کتاب: محدث شمارہ 305 - صفحہ 29
النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( اذھبوا بہ فارجموہ)) (صحیح بخاری:۶۸۱۵) ’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مسجد میں تشریف فرما تھے۔ اس آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آواز دی اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے زنا کا ارتکاب کیا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف کوئی توجہ نہ فرمائی، اس آدمی نے آپ کو چار مرتبہ متوجہ کرنے کی کوشش کی پھر جس وقت اس نے چار دفعہ قسم کھا کر اپنے جرم کا اقرار کرلیاتو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلا کر پوچھا: ’’کیا تو پاگل ہے؟ وہ بولا: ’نہیں ‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’کیا تو شادی شدہ ہے؟‘‘ جواب ملا: ’جی ہاں ‘ اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا: ’’لوگو! اسے لے جاکرسنگسار کردو۔‘‘ 5. جاء تہ امرأۃ من غامد من الأزد فقالت: یا رسول اللّٰه ! طہرني فقال: (( ویحک ارجعي فاستغفري اللّٰه وتوبي إلیہ)) فقالت: أراک ترید أن تردّدني کما ردّدت ماعز بن مالک قال: (( وما ذاک؟)) قالت: إنہا حبلی من الزنی فقال: (( آنتِ)) قالت: نعم فقال لہا: (( حتی تضعي ما في بطنک)) قال فکفلہا رجل من الأنصار حتی وضعت قال: فأتي النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فقال قد وضعت الغامدیۃ فقال: (( إذًا لا نرجمہا وندع ولدہا صغیر لیس لہ من یرضعہ)) فقام رجل من الأنصار فقال إلیَّ رضاعہ یا نبي اللّٰه ۔قال: فرَجَمَہا (صحیح مسلم:۱۶۹۵) ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اَزد قبیلے کی شاخ غامد کی ایک عورت آئی اور کہنے لگی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے پاک کر دیجئے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرا ستیاناس ہو، چلی جا اور اللہ سے بخشش طلب کر اور توبہ کر۔ کہنے لگی: آب صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کی طرح واپس کرنا چاہتے ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:تیرا کیا معاملہ ہے؟ کہنے لگی: میں زنا کی وجہ سے اُمید سے ہوں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو خود؟ اس نے کہا: جی ہاں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا (تو اس وقت تک انتظار کر) جب تک تیرا حمل وضع نہ ہو جائے۔ ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ نے اس کی دیکھ بھال کا ذمہ اُٹھایا، جب وضع حمل ہو گیا تو وہ انصاری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور غامدیہ کے وضع حمل کی اطلاع دی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم اسے اس کے بچے کے دودھ پینے کے انتظام کے نہ ہونے کی وجہ سے ابھی رجم نہیں کریں گے۔ایک