کتاب: محدث شمارہ 305 - صفحہ 27
2. فعل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم 1. عن بریدۃ قال جاء ماعز بن مالک إلی النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فقال یا رسول اللّٰه ! طہِّرني فقال: (( ویحک ارجع فاستغفر اللّٰه وتب إلیہ)) قال: فرجع غیر بعید ثم جاء فقال: یا رسول اللّٰه ! طہرني۔فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( ویحک ارجع فاستغفر اللّٰه وتُب إلیہ)) قال: فرجع غیر بعید ثم جاء فقال: یا رسول اللّٰه ! طہرني فقال النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم مثل ذلک۔ حتی إذا کانت الرابعۃ قال لہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( فیم أُطہِّرک؟)) فقال: من الزنا۔ فسأل رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( أبہ جنون؟)) فأُخبِر أنہ لیس بمجنون فقال: (( أشرب خمرا؟)) فقام رجل فاستنکہہ فلم یجد منہ ریح خمر۔قال: فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((أزنیتَ؟)) فقال نعم۔ فأمر بہ فرُجم (صحیح مسلم:۱۶۹۵) ’’بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !مجھے پاک کر دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تیرا ستیاناس ہو، چلا جا اوراللہ سے بخشش مانگ اور توبہ کر۔تھوڑی دور بعدوہ پھر لوٹ آئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے پاک کر دیجئے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر اسی طرح کہا حتیٰ کہ جب چوتھی مرتبہ ایسا ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا میں تجھے کس چیز سے پاک کروں ؟اُنہوں نے کہا: زناسے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ دیوانہ تو نہیں ؟ بتایا گیا کہ یہ مجنوں نہیں ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا اس نے شراب پی ہے؟ تو ایک آدمی کھڑا ہوا اور ان کو سونگھا تو شراب کی بو نہ پائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :کیا تو نے زنا کیا ہے ؟ ماعز رضی اللہ عنہ بولے: ہاں ! پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر اُنہیں رجم کر دیا گیا۔‘‘ 2. عن جابر بن عبد اللّٰه أن رجلا من أسلم جاء إلی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فاعترف بالزنا فأعرض عنہ ثم اعترف عنہ، حتی شھد علی نفسہ أربع شہادات فقال لہ النبي: (( أبک جنون؟)) قال: ’’لا‘‘ قال: (( أحصنت)) قال: ’’نعم‘‘ قال: فأمر بہ النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فرُجم في المُصلّٰی، فلمّا أذلقتہ الحجارۃ فَرَّ،فأدرک فرُجم حتی مات (ابو داود:۴۴۳۰، قال الالبانی:’صحیح‘)