کتاب: محدث شمارہ 304 - صفحہ 21
قابل احترام شہزادہ چارلس، عزت مآب گورنر پنجاب اورمعزز شرکاے مجلس!
السلام علیکم ورحمۃ اللّٰه وبرکاتہ
میرے لئے یہ امر باعث ِاعزاز ہے کہ میں آپ کے سامنے ’اسلام میں غیرمسلموں کے ساتھ تعلقات‘ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کروں ۔ اسلام آخری الہامی مذہب اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ آخری وحی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا بھر میں اسلام سے زیادہ روادار اور محبت واپنائیت کا پیغامبر کوئی مذہب نہیں ہے!!
شہزادۂ محترم! یوں تو آپ سے بالمشافہ ملاقات کا یہ پہلا موقع ہے لیکن آپ کے خیالات اور نظریات میرے لئے اجنبی نہیں ۔ آپ کے بیانات کے ذریعے ہم آپ کے رجحانات اور ان خدمات سے بخوبی واقف ہیں جو آپ مذاہب کے مابین مکالمے کے فروغ کے لئے انجام دیتے رہے ہیں ۔ مذہب سے گہری وابستگی اور الہامی مذاہب کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے آپ کی کوششوں کی ہم قدر کرتے ہیں ۔
حال ہی میں آپ کا وہ بیان میری نظر سے گزرا جس میں آپ نے کہا ہے کہ ’’اسلام کے بارے میں مغرب کا رویہ غلط فہمی پرمبنی ہے۔‘‘ میں آپ کے اس بیان سے سو فیصد متفق ہوں ۔ اسلام انسانیت کی عظمت کا علمبردار اورجملہ بنی نوعِ انسان کی عزت وتکریم کا داعی ہے۔ قرآن کریم کی ایک آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِيْ آدَمَ﴾ (سورۃ الاسرا:۷۰)
’’ ہم نے اولادِ آدم کو (کسی مذہبی امتیازکے بغیر) عزت وتکریم دی ہے۔ ‘‘
قرآنِ کریم کی پہلی سورت کی اوّلین آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ کو ’ربّ العٰلمین‘ کہا ہے اور سورۃ الانبیا کی آیت نمبر۱۰۷میں پیغمبر اسلام کو ’رحمتہ للعالمین‘ کا لقب دیا ہے۔ ایک اور قرآنی آیت کی رو سے ’’اللہ کی رحمت روے کائنات میں ہر چیز کو شامل ٭ہے۔‘‘ ان قرآنی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ کی ربوبیت ورحمت صرف مسلمانوں کے ساتھ ہی خاص نہیں ، ایسے ہی پیغمبر اسلام کی رحمت وبعثت بھی جمیع انسانیت کے لئے ہے!
٭ ﴿ وَرَحْمَتِيْ وَسِعَتْ کُلَّ شَيء﴾ (الاعراف: ۱۵۶)