کتاب: محدث شمارہ 304 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 304
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر ڈاکٹر سعد بن ناصر الشثري
پوپ بینی ڈکٹ کے اسلام پر اعتراضات کا جائزہ
ہیئۃ کبار العلماء سعودی عرب کے ممتاز علما پر مشتمل ایک کونسل ہے جو سرکاری سطح پر مصروفِ عمل ہے اس کونسل سے سعودی عوام اپنے مسائل کے حل کے سلسلے میں رجوع کرتے ہیں۔ سعودی معاشرے میں علما کی اس سپریم کونسل کو انتہائی وقیع حیثیت حاصل ہے اور شرعی موضوعات پر ان کی رائے حرفِ آخر سمجھی جاتی ہے۔ یہ مایہ ناز اہل علم دیگر عالم اسلام میں پیش آنے والے مسائل کے بارے میں بھی اُمت ِمسلمہ کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہتے ہیں ۔ زیر نظرتحریر اسی کونسل کے معزز رکن جناب ڈاکٹر سعد بن ناصر شَثری کی ہے۔
رمضان المبارک میں راقم کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ریاض میں آپ سے ملاقات کے موقع پر ’محدث‘ کے تحقیقی معیار کو سراہتے ہوئے آپ نے اپنی یہ تحریر بطورِ خاص محدث میں اشاعت کے لئے عطا کی۔ ماہنامہ ’محدث‘ کے معاون اور رفیق جناب محمداسلم صدیق کے اُردو ترجمے ، بعض اضافوں اور حوالہ جات کی تخریج کے بعد یہ بحث ہدیۂ قارئین ہے۔ (حافظ حسن مدنی)
سب تعریفیں اللہ کو سزا وارہیں جو کائنات کا پروردگار ہے، اور درودوسلام نبی آخرالزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جو تمام انبیا اور رسولوں کے سردار ہیں !
گذشتہ دنوں کیتھولک کلیسا کے پیشوا پاپاے روم بینی ڈکٹ شانزدہم نے ۱۹/ شعبان ۱۴۲۷ھ بمطابق ۱۲/ستمبر ۲۰۰۶ء بروز سوموار جرمنی میں ریگنزبرگ یونیورسٹی کے طلبہ سے ’عقائد اور منطق‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام کے متعلق متعدد باطل شبہات کا اظہار کیا، جس کی وجہ سے ایک دفعہ پھر پوری دنیا ہنگامی صورتِ حال سے دوچار ہوگئی اور اقوامِ عالم بالعموم اور اُمت ِمسلمہ بالخصوص سراپا احتجاج بن گئی۔ پوپ نے پیغمبر انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بازنطینی بادشاہ مینوئل دوم کے برخود غلط جملوں کا حوالہ دیا جو اس نے چودہویں صدی عیسوی میں ایک ایرانی عالم کے ساتھ اسلام اور عیسائیت کے موضوع پر مناظرہ کے دوران کہے تھے۔ غور طلب امر یہ ہے کہ پوپ نے مینوئل کے ان گستاخانہ جملوں پر کسی قسم کے تبصرہ کے بغیرمحض