کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 90
’’جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو۔‘‘ (صحیح بخاری:۷۸۰)
اور صحیح بخاری کی ہی ایک دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں :
(( إذا أمن القاري فأمّنوا))’’جب قاری آمین کہے تو تم بھی آمین کہو۔‘‘ (صحیح بخاری:۶۴۰۲)
ظاہر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امام تھے اور صحابہ رضی اللہ عنہم مقتدی تھے، سب اکٹھے آمین پکارتے تھے۔
معراج پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کو نسا قلم چلتا ہوا سنائی دیا؟
٭ سوال:صحیح بخاری میں آتا ہے کہ جب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر گئے تو وہاں اُنہوں نے قلم چلنے کی آواز سنی تویہ کونسا قلم چل رہا تھا پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی کیسے آواز سنائی دی؟
جواب: اس سے مراد وہ فیصلہ جات ہیں جو فرشتے رقم کررہے تھے۔فتح الباری میں ہے: والمراد ما تکتبہ الملائکۃ من أقضیۃ اللّٰه سبحانہ وتعالی(۱/۴۶۲) اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو قلم چلنے کی آواز سنائی سو آپ نے سن لی۔﴿ لِتَعْلَمُوْا أنَّ اللّٰه عَلٰی کُلِّ شَیْیٍٔ قَدِیْرٌ وَأنَّ اللّٰه قَدْ أَحَاطَ بِکُلِّ شَیْیٍٔ عِلْمًا﴾ (الطّلاق: ۱۲) ’’تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور یہ کہ اللہ ہر چیز کو اپنے علم سے احاطہ کئے ہوئے ہے۔‘‘
آسمان وزمین کی تخلیق میں چھ دن کونسے مراد ہیں ؟
٭ سوال: اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم نے عرش اور زمین کو چھ دن میں بنایا تو چھ دن سے کیا مراد ہے ؟
جواب: چھ دنوں میں اختلاف ہے، ایک قول میں اس سے دنیا کے دن مراد ہیں ،جبکہ دوسرے قول میں آخرت کے دن مقصود ہیں ، مجاہد کا قول یہی ہے۔(فتح القدیر، شوکانی :۴/۵۰۸) قیل ھذہ الأیام من أیام الدنیا وقیل من أیام الآخرۃ (زبدۃ التفسیر ص۲۰۱)
حقیقت ِحال اللہ بہتر جانتا ہے، لیکن بظاہر اس سے دنیاوی دن مراد ہونے چاہئیں ،کیونکہ قرآن کریم عربوں کے فہم کے مطابق نازل ہوا ہے۔
زیب وزینت کے بعض حرام طریقے
٭ سوال: صحیح بخاری میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ