کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 72
’’علِّمہم الصدق کما تعلمہم القرآن واحملہم علی الأخلاق الجمیلۃ‘‘ ’’جس طرح اُنہیں قرآن سکھائیں ،ویسے ہی اسے سچ بولنے کی بھی تعلیم دیں اور اخلاقِ جمیلہ کی صفات بھی اس میں راسخ کریں ۔‘‘ ٭ خلیفہ ہشام بن عبد الملک نے اپنے بیٹے کے اتالیق سلیمان کلبی سے کہا : ’’اس کو ادب سکھانے کی ذمہ داری میں آپ کے سپرد کرتا ہوں ۔ فعلیک بتقوی اللّٰه وأَدِّ الأمانۃ وأوّل ما أوصیک بہ أن تأخذہ بکتاب ﷲ آپ اللہ سے ڈرکراس امانت (معلمی) کو ادا کریں ۔ سب سے پہلے میں آپ کوجس تعلیم کی پرزور نصیحت کرتا ہوں کہ آپ اسے اللہ کی کتاب کی تعلیم دیں ۔‘‘ الخ راقم نے خصوصیت سے یہاں تین خلفا کی ہدایات کا تذکرہ کیا ہے، یاد رہے کہ ان ہدایات میں سب سے پہلے دینی تعلیم کا بطورِخاص تذکرہ کیا گیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ دینی تعلیم کا یہ اہتمام صرف اس دور کے دین دار لوگوں کا معمول نہیں تھا بلکہ اُس دور کے بااثر طبقہ کے تعلیمی رجحانات بھی یہی تھے۔ او ریہ خلفا ان ادوار کے ہیں جو علومِ اسلامیہ اور تمدنی ارتقا کا سنہرا دور کہلاتا ہے …نیز جاوید احمد غامدی کا تعلیمی نظریہ تجربہ او رعمل کی میزان پربھی پورا نہیں اُترتا: 1. یہ سیکولر تصور ات کا شاخسانہ ہے جس کی رو سے مذہبی تعلیم کو ریاست کی ذمہ داری سے نکال کر عوام کے سپرد کردیا جائے۔سٹیٹ اور چرچ میں جدائی کا یہ نظریہ مغربی ہے جس کی اسلام یا نظریۂ پاکستان کی رو سے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پھر یہ پاکستان کے ۹۷ فیصد مسلمان اکثریت کا مسئلہ ہے کہ ان کا دین اُنہیں بچپن میں بھی مذہبی تعلیم کا پابندکرتا ہے، پاکستان کے نظامِ تعلیم کو اس کی پاسداری کرنا چاہئے جیسا کہ فرانس میں حجاب پر پابندی کی توجیہ اس حکومت نے یہ اختیار کی کہ ا س سے فرانس کے اکثریتی مذہب یعنی عیسائیت کی حق تلفی ہوتی اور مذہبی امتیاز پیدا ہوتا ہے۔ 2. یہ ذمہ داری والدین کے سپرد کرتے ہوئے عملی صورتحال بھی ہمیں سامنے رکھنی چاہئے کہ پاکستان کے اعلیٰ طبقہ کو تواپنے بچوں کی دینی تعلیم سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے، چنانچہ وہ اپنے طورپر اس ذمہ داری کو ادا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے،جس کا نتیجہ ان بچوں کی اسلامی عقائد سے ناواقفیت کی صورت میں نکلے گا۔ متوسط طبقہ میں گھر کی گاڑی رواں دواں رکھنے کے لئے والد کو کئی کئی مصروفیتوں میں اُلجھنا پڑتا ہے، تب کہیں گھر کے اخراجات پورے ہوتے ہیں ۔ ان حالات میں کسی باپ کے پاس اتنی فرصت ہی نہیں کہ بچوں کی تعلیم میں وقت