کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 136
شعر وادب محمد رفیق چودھری
غامدی نامہ
تقریر تیری ، ساحری تحریر تیری ، منطقی
کیا خوب تیری شاعری تو ذات کا ککے زئی
جاوید احمد غامدی
’مودودی‘ نے پالا تجھے ’اصلاحی‘ نے ڈھالا تجھے
طاغوت اب لایا تجھے ’مُلا‘ سے تیری دشمنی
جاوید احمد غامدی
کونسل کا تو ممبر بھی ہے ٹی وی کا دانشور بھی ہے
اندر بھی ہے، باہر بھی ہے اے منکر وحئ خفی!
جاوید احمد غامدی
کتنے ہی تیرے ہم سفر کرتے رہے تجھ سے حَذر
جس کا سبب یہ تھا مگر ہے بے مروّت آدمی
جاوید احمد غامدی
جب جھوٹ مسجد میں کہا تھا سامنے قرآں دھرا
یوں تُو ’جماعت‘ سے گیا پائی نئی پھر روشنی
جاوید احمد غامدی