کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 126
18. الکوکب الدري یہ مولانا رشید احمد گنگوھی (م۱۳۲۳ھ) کی ہے جس میں صرف اختلافی مسائل پر بحث ہے۔ 19. التقریر للترمذي یہ شیخ مولانا محمود حسن دیوبندی (م ۱۳۳۹ھ)کی تصنیف ہے ۔ 20. العرف الشذي یہ علامہ سید محمد انور شاہ کشمیری حنفی(۱۳۵۲ھ) کی تصنیف ہے۔ 21. تحفۃالأحوذییہ عظیم شرح علامہ محمد عبد الرحمن محدث مبارکپوری کی ہے (م۱۳۵۳ھ) 22. التعلیقات علی الترمذي یہ شیخ احمد شاکر کی تصنیف ہے۔جس میں خاص طور پر جامع ترمذی کے متن کی تصحیح کا التزام کیا گیا ہے،لیکن افسوس کہ وہ مکمل نہ کر سکے اگرچہ باقی ماندہ پر شیخ فواد عبد الباقی نے کام شروع کیا،لیکن اُنہوں نے زیادہ تر احادیث کی تخریج پر اکتفا کیا اور متن کی تصحیح کاوہ التزام نہ کر سکے جو احمد شاکر نے کیا تھا، بعد میں اس کام کو شیخ ابراہیم عطوہ اُستاذ جامعہ ازہر نے پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔(صحاحِ ستہ اور ان کے مؤلفین) 23. معارف السنن،ازمحمد یوسف بنوری حنفی ،مقیم کراچی 24. رشّ السحابیہ ایک معاصر مؤلف مولانا فیض الرحمن ثوری مد ظلہ العالی کی وفي الباب کی احادیث کی تخریج ہے۔ 25. نزول الثوريیہ مدرسہ دار الہدی پٹنہ کے پرنسپل مولانا اصغر حسین نے حنفی نقطہ نظر سے طلبا کے استفادہ کے لیے ترمذی کی احادیث کے متعلق مختلف قسم کے سولات اور ان کے جوابات لکھے ہیں ۔[1] 26. جائزۃ الاحوذي علی سنن الترمذي یہ محترم حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ کی تالیف ہے اور اس کی ایک جلد طبع ہو چکی ہے۔ ’جامع ‘میں امام ترمذی کی بعض عادات اور اُسلوب ِبیان جامع ترمذی کا مقام گو صحیح بخاری ومسلم کے بعد ہے، تاہم اس میں بعض ایسے فوائد موجودہیں جن سے دیگر جملہ کتب ِحدیث یکسر خالی ہیں ۔ چنانچہ صاحب تحفۃ الأحوذي فرماتے ہیں کہ ’’ امام ترمذی کے جامع میں چند اُسلوب اور عادات درج ذیل ہیں :