کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 118
تذکرۃ المشاہیر مولانا محمد شفیق مدنی
’جامع ترمذی‘ ایک تعارف
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی تصانیف
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کو چونکہ حدیث اور علوم حدیث کے علاوہ تاریخ، فقہ اور تفسیر وغیرہ پر بھی کافی دسترس حاصل تھی لہٰذا اُنہوں نے مختلف موضوعات پر قلم اُٹھایا اور بہت سی علمی کتب تصنیف کیں جن میں سے چند معروف کتب یہ ہیں :
1. کتاب الجامع، جو سنن ترمذی کے نام سے مشہور ہے۔
2. الشمائل النبویۃجو شمائل ترمذی کے نام سے مشہور ہے اور یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے متعلق احادیث میں ایک بہترین تصنیف ہے جیسا کہ عبد الحق محدث دہلوی نے أشعۃ اللمعات میں اس کی تعریف فرمائی ہے۔
3. کتاب العلل اس موضوع پر آپ کی دو کتابیں ہیں : ۱۔کتاب العلل الصغیر اور ۲۔کتاب العلل الکبیر جس میں امام ترمذی نے زیادہ تر اپنے استاذ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ سے استفادہ کیا ہے۔
4. کتاب الزھد 5. کتاب التاریخ 6. الأسماء والکنٰی
7. کتاب التفسیر 8. کتاب الجرح والتعدیل[1]
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال مشہور روایت کے مطابق ۱۳ رجب ۲۷۹ھ میں ۲ شنبہ کی شب کو خاص ترمذشہر میں ستر سال کی عمر میں ہوا۔ لیکن ابن خلکان رحمۃ اللہ علیہ نے سمعانی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے لکھا ہے
’’ امام ترمذی بوغ بستی میں ۲۷۹ھ میں فوت ہوئے جو کہ ترمذ سے چھ فرسخ (اٹھارہ میل ) کے فاصلے پرواقع ہے۔