کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 114
16. صحابہ سے بغض رکھنے والا جون ۱۹۷۰ء ۶۱ 17. نہ خوفِ خدا، نہ شرمِ رسول فروری ۱۹۷۱ء ۷۸ 18. ڈھٹائی سے مکیاولی سیاست پر کاربند ستمبر ۱۹۷۱ء ۶۳ 19. پاکستان میں اس لئے آیاکہ اسلام کوذلیل کرے اور پاکستان کو کمزورکرے جولائی۱۹۷۳ء ۲۵ 20. مرزائیت کے نقش قدم پر چلنے والا، مگر اس سے بھی زیادہ خطرناک دسمبر۱۹۷۴ء ۲۳ ایضاً جون ۱۹۷۶ء ۹ 21. اُمت ِمحمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شدید بغض و عناد رکھنے والا دسمبر ۱۹۷۴ء ۳۹ 22. دین اسلام کو تفریح سمجھنے والا ستمبر۱۹۷۶ء ۱۵ 23. نفرت کی اشاعت کے مشن کا علمبردار جنوری ۱۹۷۷ء ۱۴ 24. سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو داغدار کرنے کا سازشی بلکہ اس سازش کا بانی مارچ ۱۹۷۷ء ۱۶ 25. اسلام کو بدنام کرنے والا مارچ ۱۹۷۷ء ۱۶ 26. قرآنِ کریم کی ابجد سے بھی ناواقف مارچ ۱۹۷۷ء ۳۱ 27. قرآن سے کھلا کھلا بغض رکھنے والا اپریل ۱۹۷۷ء ۲۷ 28. نظریۂ ضرورت کے تحت فتوائے کذب دینے والا فروری ۱۹۸۳ء ۷ 29. نظریۂ ضرورت کے اسلام کا حامل جولائی ۱۹۸۳ء ۴۸ 30. ہوسِ اقتدار میں پاکستان کو جہنم میں دھکیلنے والا اکتوبر ۱۹۸۵ء ۲۶ یہ وہی مودودی رحمۃ اللہ علیہ صاحب ہیں ، جن کے متعلق کبھی پرویز صاحب نے طلوع اسلام میں یہ بھی لکھا تھا کہ ’’ترجمان القرآن، ایک ماہانہ مجلہ ہے جو چھ سال سے مسلسل اسلام کی صحیح ترجمانی اور قرآن حکیم کی حکیمانہ دعوت کی نشر و تبلیغ کر رہا ہے۔ جن لوگوں کو مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ کی فکری اور اسلامی صلاحیتوں کا علم ہے، اُن کے لیے بس یہ کہنا ہی کافی ہے کہ آپ ہی ترجمان القرآن کے مدیر اعلیٰ ہیں ۔ خدا تعالیٰ نے مولانا موصوف کو، اس زمانہ میں اسلام کی خدمت اور ملت کی تجدید کے لیے بہرۂ وافر عطا فرمایا ہے، اور وہ شرحِ صدر، وہ اسلامی بصیرت اور