کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 113
کوبالخصوص دیتے رہے ہیں ۔عام علما کے خلاف سارے جہان کی لغزش لفظ ’مُلّا‘ میں سمیٹ کر جس جس طرح نشانہ بناتے رہے ہیں ، اس کی ایک ہلکی سی جھلک میرے اس مقالہ میں دیکھی جاسکتی ہے جو محدث کے مارچ ۲۰۰۶ کے شمارہ میں بعنوان ’علماے کرام کے خلاف،پرویز صاحب کا معاندانہ پراپیگنڈہ‘ چھپ چکا ہے۔باقی رہے مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ ، تو اُن کو دی جانے والی چند گالیاں مقالہ نگار کی خدمت ِاقدس میں نذرہیں ۔ چونکہ یہ سب گالیاں طلوعِ اسلام میں محفوظ ہیں ،اس لئے ماہ و سال اور صفحہ نمبر بھی بطورِ حوالہ درج کئے جارہے ہیں :
نمبرشمار مغلظاتِ طلوعِ اسلام ماہ و سال صفحہ نمبر
1. ملائیت کاسرخیل (مودودی صاحب) فروری ۱۹۵۳ء ۱۵
2. اسلام اور پاکستان دونوں کی دشمن (مودودی کی جماعت اسلامی) اکتوبر ۱۹۵۳ء ۴۵
3. اسلام اور پاکستان، دونوں کیلئے خطرہ (مودودی) ۱۴مئی ۱۹۵۵ء ۵
4. فتنہ انگیزی کا زہر پھیلانے میں منظم طور پرسرگرم کار (مودودی) جنوری۱۹۶۱ء ۴۴تا۴۵
5. اپنی مفاد پرستی کیلئے اسلام کے مقدس نام کو استعمال کرنیوالا(مودودی) جنوری۱۹۶۱ء ۴۴تا۴۵
6. یہود کی طرح دین ساز(مودودی) مئی۱۹۶۳ء ۱۴۹
7. پاکستان کا کھلا کھلا باغی(مودودی) دسمبر۱۹۶۳ء ۳۴
8. بیچ بازار کھڑے ہوکر گالیاں دینے والا(مودودی) جنوری ۱۹۶۴ء ۳۱
9. سرمایہ دارانہ نظام کاحامی ٔ اعظم(مودودی) اگست،ستمبر۱۹۶۴ء ۱۲۶
10. دوسروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والا دسمبر ۱۹۶۳ء ۴۲
11. ہر آن بدلتے ہوئے اور تضاداتی اسلام کا علمبردار، جس پر جنوری ۱۹۶۶ء ۲۳
اصل اسلام بھی سرپیٹ کر رہ جائے۔ +جنوری۱۹۷۴ء ۱۶
12. جھوٹا اور بے اُصول (جس سے تعاون کرنا ممکن ہی نہیں ) (اداریہ) جنوری ۱۹۶۸ء ۲تا۸
13. ساری زندگی تضادات سے بھرپور اگست۱۹۶۸ء ۴۹
14. جرأت اور دیدہ دلیری سے جھوٹ بولنے والا فروری ۱۹۶۹ء ۴۰
15. مذہبی آمریت کے مقام پر براجمان فروری ۱۹۷۰ء ۳۲