کتاب: محدث شمارہ 301 - صفحہ 105
ہوئے ’مفکر قرآن‘ صاحب کی مالی چیرہ دستیوں کوبے نقاب کیاہے اور پرویز صاحب نے جن پرویزی حیلوں کے ذریعہ میزان پبلی کیشنز کومالی گڑ بڑ اور خورد بُرد کے ذریعہ نقصان پہنچا کر، اس کی جان نکالی، ان کاذکر کیا گیا ہے۔ ’مفکر ِقرآن‘ نے اپنی ذات سے ان الزاماتِ خیانت کو دفع کرنے کے لئے جو تکنیک اختیار کی ہے، اسے محمد علی بلوچ نے بایں الفاظ بیان کیا ہے : ’’صحافتی بازیگری کی ایک ٹیکنیک یہ بھی ہے کہ جب آپ کے کسی کام پر اعتراض کیاجائے تو آپ کسی ایسی مشہور ہستی کا نام لے دیجئے جس کا تقدس و احترام مخاطب کے لئے مسلم ہو، اور اس ہستی کی کسی ایسی ہی مفروضہ غلطی کی نشاندہی کردیجئے جیسی آپ سے سرز ہوئی ہے، اور کہہ دیجئے کہ یہ ایسی کوئی بڑی نہیں ہے۔اپنے جرم کو ہلکا کرنے کے لئے کسی مشہور ہستی کو اپنی سطح پرلاکھڑا کرنا تو دنیا کے بہت سے شاطروں کا شیوہ رہاہے، لیکن اس مقصد کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہستی کو وہی شخص استعمال کرسکتا ہے جس کے دل میں خوفِ خدا بلکہ ایمان تک کا بھی شائبہ نہ رہا ہو۔ حسب ِعادت اس مقام پر بھی پرویز صاحب نے کتربیونت اور تحریف سے کام لیا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اس انداز کاالزام کبھی بھی نہیں لگایاگیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم معاذ اﷲ پیسے کے معاملے میں گڑ بڑ کرتے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق، منافقین نے محض یہ الزام لگایاتھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صدقات میں سے ہم لوگوں کو کم دیتے ہیں اور دوسرے ضرورت مندوں کوزیادہ۔ یہ بات نہیں کہ اُنہیں یہ شکایت پیدا ہوئی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم معاذ اﷲ خود کچھ لے لیتے ہیں ، دنیا جانتی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقات کے اموال کو اپنے اور اپنے اہل و عیال پر حرام کر رکھا تھا۔ (حدیث ِدل گدازے، صفحہ ۳۷،۳۸ + و آئینہ پرویزیت )‘‘ [1] اس باب کے مندرجات پربھی، مقالہ نگار کو کسی اعتراض کی گنجائش نہ مل پائی۔ الحمد للہ باب نمبر ۱۱: یہ کتاب کا آخری باب ہے، اس کاعنوان ’اخلاقی نامردی‘ہے۔ اس باب میں جس چیز کو ’اخلاقی نامردی‘ قرار دیا گیا ہے وہ منکرین حدیث کا وہ رویہ ہے جس کے تحت یہ لوگ جب کسی سے اختلاف پراُتر آتے ہیں تو دورانِ بحث اپنے موقف کو تو طلوعِ اسلام کے قارئین کے سامنے یک طرفہ طور پر پیش کردیتے ہیں ، لیکن اپنے مخالف کے موقف کو اُن کے سامنے آنے نہیں دیتے۔عامۃ الناس کے سامنے، وہ تصویرکا وہی ایک رُخ لاتے ہیں ،جو