کتاب: محدث شمارہ 300 - صفحہ 62
بلا تبصرہ
علامہ جاوید الغامدی کی روشنی طبع
روزنامہ ’نوائے وقت‘ لاہور کا ادارتی شذرہ
اخباری اطلاع کے مطابق اسلام آباد میں ایک تعلیمی کانفرنس کے دوران جہاں وزیراعظم شوکت عزیز بھی تقریب میں موجود تھے۔ ممتاز عالم دین محقق اور دانشور علامہ جاوید الغامدی جو کہ حال ہی میں اسلامی نظریاتی کونسل آف پاکستان کے رُکن مقرر کئے گئے ہیں ، نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ حکیم اور اسلامیات کی تعلیمات بچوں کو دوسری جماعت کے بجائے پانچویں جماعت کے بعد شروع کی جانی چاہئیں۔
وزیراعظم شوکت عزیز نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ حکیم اور اسلامیات کی تعلیم دوسری جماعت کے بعد بچوں کو شروع کرائی جانی چاہئے۔پوری قوم وفاقی حکومت کی اس تجویز پر مسلسل احتجاج کررہی ہے کہ بچوں کو اسلامیات تیسری جماعت کے بعد پڑھائی جائے اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ابتدا سے ہی قرآن حکیم اور اسلامی تعلیمات شروع کرا دینی چاہئیں۔ مگر اس کے جواب میں علامہ جاوید الغامدی نے روشن خیالی اور جدیدخیالات کی حامل وفاقی حکومت سے بھی کئی قدم آگے چل کر ایسے خیالات پیش کئے ہیں جن کو پڑھ کرعام آدمی حیران ہے کہ جب عہد حاضر کے علما ہی اس حد تک آگے چل جائیں تو آدمی امریکہ اور اس کے دریوزہ گر حکمرانوں پر کیا الزام دھرے۔
[1] اسلام کا فوجداری قانون از عبد القادر عودہ، مترجم پروفیسر ساجد الرحمن صدیقی،ج۲؍ص ۸۹
[2] رپورٹ خواتین حقوق کمیشن،ص ۷۳