کتاب: محدث شمارہ 300 - صفحہ 60
کے عمل سے ثابت نہیں ، اگر اس کا کوئی وجود ہوتا تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم زیادہ حقدار تھے۔
حج بدل کی طرح عمرہ کے بدل کا بھی جواز ہے اور دونوں کاحکم یکساں ہے۔
شرعی ثالثی کے ایک جزوی فیصلہ کی حیثیت؟
٭ سوال: پارٹی نمبر۱یک نے پارٹی نمبر۲ کے مکان پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔ تنازعہ کے حل کے لئے دونوں شرعی عدالت میں پیش ہوئے۔ پارٹی نمبر۲ اپنا مکان بازاری نرخ پربیچنے کے لئے تیار ہے اور پارٹی نمبر۱نے بازاری نرخ پرخریدنے کی خواہش ظاہر کی،لیکن شرعی عدالت نے مارکیٹ ریٹ کا پتہ کئے بغیر بہت کم قیمت پر دینے کا فیصلہ فرما دیا۔ کیا پارٹی نمبر۲ شرعی عدالت کے اس فیصلہ کے ماننے کی پابند ہے ؟ (ڈاکٹر محمد راشد رندھاوا، لاہور)
جواب: صورتِ سوال سے ظاہر ہے کہ فریقین نزاعِ ہذا میں شرعی فیصلہ پر رضا مندی کا اظہار کرچکے ہیں جو مستحسن بات ہے۔شرعی عدالت نے جو فیصلہ دیاہے۔ اس کے واجبات میں سے یہ تھا کہ بازاری ریٹ کا دقت ِنظر سے جائزہ لے کر فیصلہ صادر کرتی جبکہ ایسا نہ ہوسکا۔ چنانچہ عدالت کوچاہئے کہ اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے۔ حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
(( المسلمون علی شروطھم )) صحیح (الارواء :۵/۱۴۲)
’’شروط کی پابندی کرنا مسلمانوں پرلازم ہے۔‘‘
ایسے ہی مقاطع الحقوق عند الشروط یعنی حقوق کا فیصلہ شرطوں پر ہے، سے بھی رہنمائی حاصل کرنی چاہئے۔ (باب الشروط فی النکاح) و اللّٰه ولي التوفیق !
کا غذ پر تین مرتبہ طلاق
٭ سوال: میرے ایک دوست نے اپنی بیوی کو آج سے تقریباً ایک سال چار ماہ قبل سعودی عرب سے ایک دفعہ کاغذ پر تین بار طلاق لکھ کر بھیج دی۔ اس کے بعد نہ تحریری اور نہ زبانی کوئی طلاق نہ دی، وہ دوست سعودی عرب سے پاکستان آگیا ہے۔ اس کی پانچ بچیاں ہیں اوروہ دوبارہ رجوع کرنا چاہتا ہے۔شریعت کا کیا حکم ہے؟ ( عبدالرشید، اسلام آباد)
جواب: بالا صورت میں راجح مسلک کے مطابق طلاقِ رجعی واقع ہوئی تھی اور عدت گزرنے کی بنا پر سلسلۂ ازدواج منقطع ہوچکا ہے، ہاں البتہ دوبارہ نکاح کی گنجائش ہے۔
[1] تفسیر کبیر : ج ۶؍ص ۲۲۵