کتاب: محدث شمارہ 300 - صفحہ 123
تعلیمات کی غلط توجیہ وتشریح کی گئی ہے۔‘‘ حالانکہ عوام الناس، سماجی حلقوں اور مذہبی جماعتوں نے ہمیشہ اس کا خیرمقدم کیا ہے، ملک میں مٹھی بھر مغرب نواز طبقہ اور مغربی امداد سے چلنے والی این جی اوز ہی اس کی مخالف رہی ہیں۔ یہ قوانین اسلامی نظریاتی کونسل جیسے معتبر ادارے کے زیر نگرانی مرتب کئے گئے ہیں ، اورنامور علما اور دانشوروں کی شبانہ روز جدوجہد کا نتیجہ ہیں۔ عوام سے رائے لے کر اُنہیں نافذ کیا گیا اورمتعدد بار اسلامی نظریاتی کونسل حدود قوانین کو عین اسلامی قرار دے چکی ہے، علماے دین اور مذہبی جماعتوں کا موقف بھی یہی رہاہے، جیسا کہ مجلس عمل نے اپنے حالیہ اجلاس میں بھی اسی عزم کو دہرایا ہے۔ (اجلاس : منعقدہ اسلام آباد ، مؤرخہ ۱۲/جون) ٭ جنگ اور جیو کمرشل ذرائع ابلاغ ہیں ، ماضی میں ایسا اتفاق کبھی نہیں ہوا کہ بہبودِ عامہ کے لئے ان کے کئی مکمل صفحات اور بیسیوں اشتہارمختص کردیے گئے ہوں۔ ایک پروگرام کو دن میں کئی کئی بار دکھایا جاتا ہو، ان کے لئے ویب سائٹیں بنائی جائے اور ان کے بڑے بڑے بورڈ چوراہوں پر لگائے جائیں۔ غور طلب امر یہ ہے کہ اس تمام تر مہم میں لگایا جانے والا کروڑوں روپیہ کہاں سے فراہم ہوااور اس کے پس پردہ کیا مقاصد کارفرما ہیں ؟ یہ سلگتے سوالات ہر غور وفکر کرنے والے شخص کے ذہن میں ہیں اور اپنا جواب مانگتے ہیں !!