کتاب: محدث شمارہ 30 - صفحہ 19
عیسائی بناتے رہے۔ میں سسلی کے مسلمانوں کو جمع کر کے آگ میں جلایا گیا۔ بحر ہند میں استعماری طاقتوں کی قزاقی بھی اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ استاد عثمان الکعاک نے کہا۔ ذرا غور کیجئے۔ بیافرا میں کیا ہوا؟ جنوبی سوڈان میں کیا ہوا؟ قبرص میں مکاریوس کیا کر رہا ہے؟ پاکستان کے ٹکڑے کرنے سے اصل مقصود کیا ہے۔ فلپائن میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کیوں کھیلی جا رہی ہے؟ ایک قسم ’’التبشیر المختفی‘‘ ہے یعنی وہ تبشیر جو رحمت اور نیکی کے لبادہ میں چھپی ہوئی ہے۔ عیسائی گشتی شفا خانے، بڑے بڑے ہسپتال، اونچے اونچے مدرسے، یتیم خانے، دار الامان، سیلاب اور طوفان کے مارے ہوئے لوگوں میں امدادی کام۔ گھر گھر جا کر خواتین کو دست کاری سکھانا اور حفظانِ صحت کے طریقے سکھانا، یہ سب ظاہر میں رحمت اور باطن میں عذاب ہیں۔ جس روز ایک مسلمان یہ کہتا ہے کہ دیکھو! عیسائی کیسے رحم دل ہوئے ہیں اور کیسے نیکی اور خیرات کے کام کرتے ہیں؟ اسی روز اسلام سے برگشتگی کا بیج ان کے دل میں پڑ جاتا ہے۔ الاستاذ عثمان الکعاک نے کہا کہ تبشیر یا عیسائیت کا پرچار ایک منضبط علم بن چکا ہے اور اس کے بہت سے فروغ ہیں۔ ۱۔ لغات اور لہجات یعنی بولیوں کا علم۔ جس ملک یا جس علاقہ میں عیسائیت کا پرچار کیا جائے وہاں کی زبانوں اور بولیوں کا باقاعدہ بڑی محنت سے علم حاصل کیا جاتا ہے۔ افریقہ اور ایشیاء کی چھوٹی چھوٹی بولیوں کے سیکھنے سکھانے کا اہتمام اسی غرض سے کیا جاتا ہے۔ پیرس کے مدرسۃ اللغات الشرقیہ اور اسی قسم کے دیگر مدارس سے اصل فائدہ اُٹھانے والے وہ عیسائی ہیں جنہیں کنیسہ کی جانب سے تبلیغ کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔ مغرب میں استشراق یعنی مشرقی علوم و آداب، ادیان و تواریخ کی تعلیم کا رواج اسی ضرورت کے تحت اور اسی غرض سے عمل میں آیا۔ خواہ کچھ بھی کہا جائے آج تک استشراق پر تبشیر کی چھاپ ہے۔ زبانوں اور بولیوں کے علم سے محض افہام و ابلاغ کا کام نہیں لیا جاتا بلکہ اسے مسلمانوں میں فکری انتشار کا ذریعہ بھی بنایا جاتا ہے۔ مثلاً مختلف عرب ممالک میں گھر اور بازار میں بولی جانے والی زبان اس کلاسیکی عربی (قرآن کی زبان)سے قدرے مختلف ہے جو لکھی پڑھی جاتی ہے۔ یہ عیسائی پادری گھر اور بازار کی بولیوں کی صرف و نحو مرتب کرتے ہیں، ڈکشنریاں تیار کرتے ہیں، فولکلور جمع کر کے اسے ادب کا نام دیتے ہیں۔ الغرض وہ بولیاں جو جہل کی علامت سمجھی جاتی ہیں انہیں مستقل زبان کا درجہ دیتے ہیں تا آنکہ وہ کلاسیکی عربی سے ٹکر لیں۔ پھر ناصح بن کر جاتے ہیں اور عربوں کو درس