کتاب: محدث شمارہ 3 - صفحہ 26
برصغیر پاک و ہند میں اشاعتِ حدیث پروفیسر عبد القیوم ایم۔ اے ہمارے حالات اور ہماری ضروریات کے پیشِ نظر علمِ حدیث کی نشر و اشاعت اور ترویج و خدمت کے تین اہم ذرائع ہیں : ٭ درس و تدریس ٭ تالیف و تصنیف و ترجمہ اور ٭ طباعت و اشاعت برصغیر پاک و ہند میں ان تینوں طریقوں پر ایک مدت سے کام ہو رہا ہے۔ حدیث و سنت کی شرعی، دینی، علمی، ثقافتی اور تاریخی اہمیت اہل علم اور اصحابِ بصیرت کی نظروں سے اوجھل نہیں ہے۔ انہی وجوہ و اسباب کی بنا پر خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اپنی سنت اور حدیث کی اشاعت و ترویج بدرجۂ غایت محبوب و منظور تھی اور یہی وجہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:۔ ٭ ترکت فیکم امرین کتاب اللّٰه وسنتی، لن تضلوا ما تمسکتم بھما ٭ (کہ میں تم میں دو چیزیں چھوڑ چلا ہوں ، ایک اللہ کی کتاب اور دوسری اپنی سنت، جب تک تم ان دونوں سے وابستگی رکھو گے، گمراہ نہ ہونے پاؤ گے۔) ٭ ایک موقع پر یوں ارشاد فرمایا:۔ ٭ نضر اللّٰه وجہ امریًٔ من سمع ووعا وبلغ (او کما قال)