کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 85
قال: فینسبہ إلی حواء یا فلان بن حوائ[1]
’’جب تمہارے بھائیوں میں سے کوئی فوت ہوجائے اور تم اس کی قبر پر مٹی کو برابر کرلو تو تم میں سے کوئی ایک اس کی قبر کے سرہانے کھڑا ہو کر یہ کہے: اے فلاں فلاں عورت کے بیٹے، تو وہ یقینا اس کی بات کو سنتا ہے، لیکن جواب نہیں دے پاتا۔ پھر کہے: اے فلاں فلاں عورت کے بیٹے۔ ایک آدمی نے سوال کیا : یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر وہ اس کی ماں کو نہ جانتا ہو تو فرمایا :وہ اس کو حوا کی طرف منسوب کرے کہے: اے فلاں ، حوا کے بیٹے۔ ‘‘
مگر اس حدیث سے بھی حجت لینا درست نہیں ،کیونکہ یہ سخت ضعیف ہے۔[2]