کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 83
اس حدیث پر ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ کاتعاقب کرتے ہوئے لکھا ہے: قلت:صرح ابن عدي بأن الحدیث منکر فلیس بموضوع ولہ شاھد من حدیث ابن عباس أخرجہ الطبراني[1] ’’میں کہتا ہوں : ابن عدی نے صراحت کی ہے کہ یہ حدیث منکر ہے، چنانچہ یہ موضوع نہیں ، اور اس کا ابن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ایک شاہد ہے جسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔‘‘ جبکہ امام سیوطی کا دعویٰ درست نہیں ، طبرانی والی حدیث کے الفاظ درج ذیل ہیں : إن ﷲ یدعو الناس یوم القیامۃ بأسمائہم سترا منہ علیٰ عبادہ [2] مگر یہ حدیث درج ذیل دو وجوہ کی بنا پر شاہد بننے کے قابل نہیں : 1. اس میں بأسمائہم ہے، بأمہاتہم نہیں ۔ 2. اس کی سند بھی سخت ضعیف بلکہ موضوع ہے۔[3]