کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 65
اداروں جن میں سرفہرست IVLPکا انتظامی ادارہ AED(اکیڈمی فار ایجوکیشن ڈویلپمنٹ)، American United for Separation of Church and State، یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس (Peace) ،انسٹیٹیوٹ آن ریلیجین اینڈ ڈیموکریسی اورInterfaith Conference of Metropoliton Washington. D.C.کے دورے کئے۔ پہلے دن واشنگٹن شہر کا تعارف اور امریکی یادگاروں کے علاوہ سپریم کورٹ آف امریکہ، لائبریری آف کانگرس، وائٹ ہاؤس، نیشنل گیلری آف آرٹ، نیشنل میوزیم آف امریکن ہسٹری اور نیشنل ائیر اینڈ سپیس (Space) میوزیم کا مشاہدہ کیا۔ واشنگٹن میں سعودی حکومت کے تعاون سے قائم اسلامک سنٹر کی زیارت کے علاوہ سنٹر کے ۱۵ سال سے چلے آنے والے امام شیخ عبد الرحمن جو مکہ کی جامعہ اُمّ القریٰ کی فیکلٹی آف ایجوکیشن کے فاضل ہیں ، سے بھی خطبہ جمعہ کے بعد تفصیلی ملاقات ہوئی۔ یہاں ہمیں امریکی کلچر، امریکی طرزِ حکومت اور امریکی تاریخ کے علاوہ ریاست اور مذہب کی جدائی کے مغربی تصورپر لیکچر دیے گئے۔ بعض اداروں میں امن کے قیام میں مذہب کا کردار، مذہب اور جمہوریت، شہری انتظامیہ کا تمام مذاہب کو باہمی مکالمہ کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا وغیرہ موضوعِ بحث بنے۔ محکمہ خارجہ میں ہر ملک کی مذہبی صورتحال پر امریکی رپورٹ زیر بحث آئی اور دنیا بھر میں مذہبی آزادی پر امریکی حکومتی ادارے کا موقف اور مختلف حکومتوں کے بارے میں ان کی رپورٹیں بلکہ ہدایتیں /نصیحتیں بھی سننے کو ملیں ۔ مشاہدات وتاثرات مستقل طورپر تو آگے درج کئے جارہے ہیں ، بالخصوص مغرب میں سٹیٹ اور چرچ کی جدائی کے نظریے پرمستقل گفتگو بھی آگے آرہی ہے، سردست یہاں چند نکات کی نشاندہی کرنا مناسب ہوگا : ٭ ہمیں تین حکومتی اداروں کی باضابطہ زیارت کا موقع ملا، ایوانِ نمائندگان میں تو زیادہ تر Chaplainکا کردار او ر اس کی ذمہ داریاں زیر بحث رہیں اور ہمیں کیپٹل بلڈنگ کے معائنے کے علاوہ ایوانِ نمائندگان اور مذہبی رسومات کے لئے مختص ایک کمرہ بھی دکھایا گیا۔ چیپلن کی ذمہ داریاں زیادہ تر ایوان کی کاروائی کے آغاز واختتام پر دعا، بعض موقعوں پر قوم اور