کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 64
بنگلہ دیش میں ڈھاکہ یونیورسٹی کے پروفیسر محمد مجاہد الاسلام، سری لنکا سے بدھ رہنما مسٹر کملا سری سری لنکن سپریم کورٹ کی وکیل اور نیشنل ایوینجلیکل الائنس کی صدر محترمہ روشنی وِکرم سنہا اورنیپال کی تریبھوانTribhuvanیونیورسٹی کے شعبہ انگلش فلاسفی کے پروفیسرشانتا ڈھاکوا اور پاکستان سے راقم الحروف ، بطورِ مدیر ماہنامہ ’محدث‘ لاہور
٭ ہمارا امریکہ کا سفر یکم اپریل سے شروع ہوکر ۲۴/اپریل کو ختم ہوا۔ پہلا ہفتہ واشنگٹن میں گزرا جس میں ملاقاتوں کا مرکزی خیال ’مذہب اور امریکی حکومت ومعاشرہ‘ تھا۔ واشنگٹن ڈی سی کو نہ صرف امریکہ بلکہ اپنے عالمی کردار کی وجہ سے دنیا بھر کا دار الحکومت کہا جاسکتا ہے۔ سفارتخانوں ، سرکاری وپیشہ وارانہ اداروں ، مراکز ِتحقیق، تِھنک ٹینک و فیکٹFact ٹینک وغیرہ کی کثرت کی وجہ سے اس شہر کی فضا پر گمبھیر سنجیدگی طاری رہتی ہے۔ امریکی تاریخی یادگاروں ، قومی وحدت کی علامتوں کے علاوہ وزارتِ خارجہ(سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ)، وزارتِ دفاع (پینٹاگان)، وائٹ ہاؤس، کیپٹل بلڈنگ اور امریکی سپریم کورٹ وغیرہ اسی شہر میں ہیں ۔٭ امریکہ کے اس ساحل پر یورپی قوموں کے اثرات غالب ہیں ۔ یہاں کی عادات، فکر وفلسفہ، کلچر اورطرز ہائے تعمیرانہی اقوام سے ملتا جلتا ہے۔ہر آدمی اپنے خول میں بند نظر آتاہے۔ یہاں ہماری رہائش مشہور زمانہ واٹرگیٹ بلڈنگ، کینیڈی کلچرل سنٹر اور واشنگٹن کے مشہور دریا Potomac کے ساتھ واقعRiver Inn ہوٹل میں تھی، انہی عمارتوں کے درمیان سعودی سفارت خانہ کی باوقار عمارت بھی ہے اور وائٹ ہاؤس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی وغیرہ یہاں سے چندمنٹ پیدل مسافت پر ہیں ۔
یہاں ہم نے تین سرکاری اداروں : ایوانِ نمائندگان (Capitol Building)کے مذہبی قائد (Chaplain)، محکمہ خارجہ (U.S. Department of State)کے افسر برائے اُمورِ جنوبی ایشیا، یوایس کمیشن فارانٹرنیشنل ریلیجیس(Religious)فریڈم… پانچ غیرسرکاری
______________
٭ واشنگٹن کی گنبد نما عمارت وائٹ ہاؤس نہیں بلکہ کیپٹل بلڈنگ Capitol Buildingہے جس میں گنبد کے دائیں بائیں قومی اسمبلی اور سینٹ کے ایوان ہیں اور گنبدکے عین نیچے امریکی تاریخ کی اہم شخصیات اور قومی سنگ ہائے میل کی تاریخ محفوظ کی گئی ہے۔اس کے قرب وجوار میں سپریم کورٹ، لائبریری آف کانگرس اور دیگر اہم عمارتیں ہیں ۔اس پورے علاقے کو Capitol Hillکہا جاتا ہے۔
[1] محدث، نومبر ۲۰۰۵ء، ص۶۰
[2] محدث، نومبر۲۰۰۵ء، ص۶۱