کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 61
کتاب: محدث شمارہ 299
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
مشاہدات
’امریکہ کی مذہبی صورتحال‘
ایک مطالعاتی دورہ کی روداد
جو قومیں دنیابھر میں اپنے مقاصدکو فروغ دینے اور اپنی مرضی کے مطابق دنیا کو چلانے میں دلچسپی رکھتی ہیں ، جن کے مفادات ان کی اپنی سرحدوں سے تجاوز کرکے دنیا بھر میں پھیلے ہوتے ہیں ، اُنہیں نہ صرف دنیا بھر کے حالات پر نظر رکھنا پڑتی ہے بلکہ دنیا میں ہونے والی ہر بڑی تبدیلی کا وہ گہری نظر سے جائزہ لتیے ہیں اور اس کی اچھائی یا برائی کے پیش نظر اپنی حکمت ِعملی میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں ۔ گلو بلائیزیشن کے نام پر دیگر ممالک میں مداخلت کی حکمت ِعملی(Right of Intervention) امریکی خارجہ پالیسی کا اہم نکتہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ
جہاں کہیں خطرہ یا خطرے کی بو محسوس ہو تو قبل اس کے وہ خطرہ بن سکے، مداخلت کرکے اسے نیست ونابود کردیا جائے۔ بش انتظامیہ بھی اسی پالیسی پر چل رہی ہے جس نے واضح الفاظ میں اپنی پالیسی کو اس نکتہ پر استوار کیا ہے کہ روکنا یا مداخلت کرنا ان کا حق ہے، چاہے یہ اقوامِ متحدہ کے ذریعے ہو یا اس کے بغیر۔ لیکن اس حق کو مخالفین پر ’عدم برداشت‘ یا ’انتہا پسندی‘ کا الزام لگا کر استعمال کیا جاتا ہے۔
امریکہ جو اس دور کی سپر پاور کہلاتا ہے اور بعض عسکری تجزیہ نگاراسے ’ہائپر پاور‘ کا نام بھی دیتے ہیں ، اپنے ایسے ہی عالمی مقاصد کے لئے جہاں جبر اور فوجی قوت سے کام لیتا ہے، وہاں سازگار حالات پیدا کرنے کے لئے دنیا بھر سے مختلف میدانوں کے ماہرین کو اپنے ہاں دعوت بھی دیتا رہتا ہے۔ انسان کی معلومات کا توازن جہاں بگڑ جائے، وہاں سے انسان کی ذہنیت میں تبدیلی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ذہنیت کی اسی تبدیلی کا ایک بے ضرر نام مفاہمت بھی ہے۔ راقم الحروف کو جس پروگرام میں شرکت کی دعوت دی گئی وہ امریکی محکمہ خارجہ کا International Visitors Leadership Program (IVLP) ہے۔یہ پروگرام
[1] طلوع اسلام، مئی۲۰۰۵ء،ص ۳۰
[2] طلوع اسلام، مئی۲۰۰۵ء،ص ۳۰
[3] محدث، اگست۲۰۰۵ء، ص۳۱۔۳۲