کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 126
تواس کاصاف مطلب یہ ہے کہ طلوع اسلام اپنی روشِ کذب و خیانت کو اپنائے رکھنے پر بھی مصر ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ اس کے قارئین کی نگاہوں سے اس کی دروغ گوئی اور خیانت کاری چھپی بھی رہے۔ آخر میں ،پھر یہ گزارش ہے کہ اگر واقعی مو لوی ازہر عباس صاحب (فاضل درسِ نظامی) ’احقاقِ حق اور ابطالِ باطل‘ کے مقصد میں مخلص اور نیک نیت ہیں ، تو اُنہیں ہماری مطلوبہ یقین دہانی کی طلوعِ اسلام میں اشاعت میں تامل نہیں ہوناچاہئے۔جونہی وہ ایسا کریں گے ہم زیربحث موضوع پر اپنا مفصل مقالہ ارسالِ خدمت کردیں گے، جوبیک وقت ’محدث‘ میں بھی اور طلوعِ اسلام میں بھی شائع ہوگا، اسی طرح جواب اور پھر جواب الجواب بھی دونوں مجلات میں شائع ہوں گے اور جب یہ بحث چل نکلے گی تو مولوی ازہر عباس کے حالیہ۹ نکات بھی(دیگرنکات کے ساتھ) زیر بحث آجائیں گے۔