کتاب: محدث شمارہ 299 - صفحہ 101
بلکہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ ان کی عمر ستر سال تھی، ان کااور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کاسن مولد ۸۰ھ عمر ۷۰سال اور وفات ۱۵۰ھ ایک ہی ہے۔بتلائیے ۸۰ھ میں پیداہونے والے، حضرت براء رضی اللہ عنہ __جو ۷۲ھ میں فوت ہوئے (تقریب: ص۴۳)__ سے سماع کا اظہار کیونکر کر سکتے ہیں ؟ اگر براء بن عازب رضی اللہ عنہ معروف صحابی نہیں ، کوئی اور ہیں تو بتلایاجائے۔ براء نام کا اور کون سا صحابی ہے جس سے براہِ راست امام ابن جریج نے روایت لی ہے؟ بصورتِ دیگر تسلیم کیا جائے کہ یہ جسارت کرنے والا کوئی کذاب ہے جس نے یہ سلسلہ سند جوڑا ہے۔ تیسری سند … ایک اور لطیفہ الجزء المفقود کے ص۸۴ حدیث ۲۴ کی سند ملاحظہ فرمائیں : ’’عبدالرزاق عن ابن جریج عن الزھري أنہ سمع عقبۃ بن عامر‘‘ ڈاکٹر حمیری نے فرمایا ہے کہ کتب ِجرح و تعدیل میں زہری رحمۃ اللہ علیہ کا حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں ہوتا۔ کیونکہ زہری ۵۰ھ میں پیدا ہوئے جبکہ عقبہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت کے آخر میں ۶۰ھ میں فوت ہوئے۔یوں ان کی وفات کے وقت زہری کی عمر دس سال تھی۔ لیکن احتمال ہے کہ اُنہوں نے حضرت عقبہ سے سنا ہو، کیونکہ حدیث کے لئے سن تحمل پانچ سال ہے جیسا کہ امام ابن صلاح نے اپنے المقدمۃمیں ذکر کیا ہے۔ یوں یہ روایت متصل ہے ورنہ منقطع۔ فاضل ڈاکٹر اس روایت کو متصل بنانے کے لئے بڑی دور کی کوڑی لائے۔ اوّلاً تو عرض ہے کہ فاضل ڈاکٹر نے۶۰ھ کو حضرت عقبہ کاسن وفات کس دلیل سے متعین کیا ہے جبکہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے الاصابہ: ج۳/ ص۴۶۶،التہذیبج۷/ ص۲۴۳ ، میں اورعلامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے السیرج۲/ ص۴۶۸،۴۶۹ وغیرہ میں بالصراحت ان کی وفات ۵۸ میں ذکر کی ہے۔ آخری عمر میں ان کا مدینہ طیبہ میں ہونا بھی ثابت نہیں ۔ مصر میں فوت ہوئے، مقبرہ المقطم میں دفن ہوئے۔ اس لئے سن تحمل کی بنا پر امکانِ سماع کا دعویٰ بہرحال مخدوش ہے بلکہ علامہ ہیثمی نے مجمع الزوائد (ج۱ ص۳۳۱) باب کیف الأذان میں صراحت کی ہے: ’’والزھري لم یسمع من عقبۃ بن عامر‘‘ کہ زہری نے حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا۔ یہ روایت جس کے بارے میں علامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ حکم لگایا ہے،یہ طبرانی کبیر ج۱۷/ ص۳۴۴