کتاب: محدث شمارہ 298 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 298 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر ونظر باہمی معاملات میں نرمی اور آسانی کی ترغیب خطبہ مسنونہ کے بعد… اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿فَذَکِّرْ إنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرْ لَسْتَ عَلَیْھِمْ بِمُصَیْطِرٍ﴾ (الغاشیۃ :۲۰، ۲۱) ’’پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نصیحت کرتے رہئے، آپ تو بس نصیحت کرنے والے ہی ہیں ، نہ کہ ان پر چھا جانے والے (داروغہ)۔‘‘ شریعت ِاسلامیہ ہمارے لئے اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے،جس نے ہمیں زندگی گزارنے کا ڈھنگ سکھایا، زندگی کے مختلف حالات اور طور اطوار میں شریعت کی تعلیمات و ہدایات کے ذریعے ہمارے لئے رہنمائی کا سامان مہیا کیا۔ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے مزاج مختلف بنائے ہیں ۔بہت دفعہ انسان ان تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے مزاج کو بھی شامل کرلیتا ہے اوربظاہر یہ سمجھتا ہے کہ وہ تعلیماتِ شریعت پر عمل کررہا ہے،حالانکہ درحقیقت وہ اس کااپنا مزاج ہی ہوتا ہے۔اس شریعت نے جہاں انسان کی عملی رہنمائی کی ہے،وہاں اس کے مزاج کی اصلاح و تربیت کے لئے نہ صرف واضح ہدایات دیں بلکہ اُسوۂ حسنہ اور کامل نمونہ کے لئے ایک رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی بھیجا۔ اس سارے عمل کو قرآن کریم نے تعلیم وتزکیہکے ایک جامع لفظ سے تعبیر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ إذْ بَعَثَ فِیْہِمْ رَسُوْلاً مِّنْ أَنْفُسِھِمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ آیٰتِہِ وَیُزَکِّیْھِمْ وَیُعَلِّمُھُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَۃَ وَإِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِيْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ﴾ (آلِ عمران :۱۶۴) ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان پر یہ بہت بڑا احسان کیا کہ ان کے درمیان خود انہی میں سے ایک پیغمبر اُٹھایا جو اس کی آیات اُنہیں سناتا ہے۔ ان کی تربیت و تزکیہ کرتااور اُنہیں کتاب وحکمت (اُسوۂ حسنہ )کی تعلیم دیتا ہے اور اس سے پہلے یہ لوگ صریح گمراہی میں