کتاب: محدث شمارہ 298 - صفحہ 11
سنت و بدعت ڈاکٹر شیخ عبدالرحمن سدیس ترجمہ :حافظ انس مدنی اتباعِ سنت کی اہمیت اور جشن میلاد ؟ بیت اﷲ الحرام میں تاریخی خطبہ حمد و صلوٰۃ کے بعد ! مسلمان بھائیو! اللہ تعالیٰ سے ڈر جاؤ اور اس کی نعمتوں کا شکریہ ادا کرو کہ اُس نے تم ہی میں سے ایک رسول مبعوث فرمایا جو تم پر اُس کی آیات تلاوت کرتا، تمہیں پاک صاف کرتااور تمہیں کتاب و حکمت اور دانائی کی تعلیم دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی اُس نعمت کو عملی جامہ پہناؤ کہ نبی مکرم رسولِ معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع بجا لاؤ، ان کے بتائے ہوئے طریقے پرچلو، ان کی لائی ہوئی شریعت پر گامزن رہو اور خواہشات و نفسیات کے مارے ہوئے لوگوں نے جو بدعات و منکرات ایجاد کررکھی ہیں ، ان سے کنارہ کشی اختیار کرو۔ برادرانِ اسلام ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و تابعداری اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو مضبوطی سے تھام لینے کے بارے میں احکامات کثرت سے قرآن و حدیث میں وارد ہوئے ہیں ، یہ سب کے سب صریح اور واضح نصوص ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری اور بلاچوں و چراں سرآفندگی و سپردگی پہ دلالت کرتی ہیں اور کسی طرح بھی ان سے سرموانحراف کی گنجائش نہیں ۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا أَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْہٗ وَأنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ﴾ ’’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ کا اور اس کے رسول کاکہنا مانو اور اس سے روگردانی نہ کرو حالانکہ تم سن رہے ہو۔‘‘ (الانفال :۲۰) نیز فرمایا: ﴿وَأَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴾ (آل عمران :۱۳۲) ’’اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرادری کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘