کتاب: محدث شمارہ 297 - صفحہ 234
وقت کے ضلع لائل پور (حال فیصل آباد)کے چک ۳۶ گ ب کو اپنا مسکن قرار دیا اور یہاں محلہ امرتسریاں کی مسجد اہلحدیث میں چھ سال تک خطبہ جمعتہ المبارک ارشاد فرماتے رہے، پھر ۵۴، ۱۹۵۳ء میں نقل مکانی کرکے لاہور تشریف لے گئے اور جامع مسجد اہلحدیث رام گڑھ میں چودہ سال تک خطابت کے فرائض انجام دیے۔ یہ اُن کی بھرپور جوانی کا دور تھا، روپڑی برادران حضرت مولانا حافظ محمد اسماعیل روپڑی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ خصوصی مراسم تھے جو کہ میدان ِ خطابت کے شاہباز تھے۔ آپ نے اِن کی رفاقت میں لاہور شہر اور گردو نواح میں تبلیغی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا۔
لاہور میں قیام کے دوران اپنے جلیل القدر استاد محترم حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ مل کر جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور کتاب و سنت کی تبلیغ و اشاعت میں بھرپور کردار ادا کیا۔ حضرت غزنوی مرحوم جو خود بھی ایک شعلہ نوا خطیب تھے، اپنے تبلیغی دوروں میں کبھی کبھی آپ کو بھی اپنے ساتھ لے جاتے تھے۔ ایک مرتبہ اُنہوں نے ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ہزارہ کے علاقوں کا تبلیغی و جماعتی دورہ کا پروگرام ترتیب دیا اور اِس اہم دورہ میں حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا حافظ محمد اسماعیل ذبیح رحمۃ اللہ علیہ کے علاوہ اُنہوں نے مولانا غلام اللہ رحمۃ اللہ علیہ کو بھی شامل کیا اور یہ دورہ بے حد کامیاب رہا۔ مولانا غلام اللہ رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند گرامی، برادرم حکیم محمد جمیل جو اُن دنوں دارالعلوم تقویۃ الاسلام لاہور میں زیرتعلیم تھے، راوی ہیں کہ مولانا غزنوی مرحوم اُس دورہ میں مولانا غلام اللہ رحمۃ اللہ علیہ کی پنجابی زبان میں تقریروں سے بہت خوش ہوئے اور واپسی پر مجھ سے فرمانے لگے: جمیل! آپ کے والد صاحب پنجابی زبان میں بہت اچھی تقریر کرتے ہیں ۔ اِس مضمون کی ترتیب و تسوید کے لئے بنیادی معلومات برادرم حکیم محمد جمیل ہی نے فراہم کی ہیں ، جس کے لئے ہم اُن کے ممنون ہیں ۔
۱۹۶۷ء میں مولانا کے اکلوتے صاحبزادے حکیم محمد جمیل کا میونسپل کارپوریشن فیصل آباد میں یونانی میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے تقرر ہوا تو مولانا غلام اللہ رحمۃ اللہ علیہ بھی رام گڑھ لاہور کو چھوڑ کر فیصل آباد تشریف لے آئے اور یہاں آکر آپ نے پہلے جامع مسجد محمدی اہل حدیث رضا آباد میں اڑھائی تین سال تک خطابت کے فرائض انجام دیے اور پھر پندرہ سولہ برس تک فیصل آباد