کتاب: محدث شمارہ 297 - صفحہ 224
مقالات مولانا عبد الجبار سلفی اُمت ِمسلمہ پر آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق پہلا حق: محبت اور وابستگی دنیا میں محبت کی بہت سی وجوہات ہیں ، مثلاً ہم وطن ہونا، ہم جماعت ہونا، ہم پیشہ ہونا اورہم قوم ہونا وغیرہ وغیرہ، لیکن ان وجوہات کی بنا پر کسی سے محبت کرنا، فرض ہے نہ واجب ! جبکہ ایمان کی وجہ سے مؤمن بھائیوں اور بہنوں سے محبت کرنا فرض ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے: ﴿وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُھُمْ اَوْلِیَائُ بَعْضٍ یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلوٰۃَ وَیُوْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَیُطِیْعُوْنَ اللّٰه وَرَسُوْلَہُ﴾ (التوبہ :۷۱) ’’اور مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں باہم ایک دوسرے کے غمگسار اور ہمدرد ہیں ، وہ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں ، اور نمازقائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں ۔‘‘ اور حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے: (( اَلْمُسْلِمُ أَخُوْالْمُسْلِمِ لَا یَظْلِمُہٗ وَلَا یُسْلِمُہٗ)) (صحیح بخاری:۲۴۴۲) ’’مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے۔ نہ وہ اس کی حق تلفی کرتا ہے اور نہ اسے کسی مصیبت میں گرفتار کرا سکتا ہے۔‘‘ یہ اُخوت و محبت تو تمام مسلمانوں کے لئے عام ہے اور اس میں آلِ رسول بھی شامل ہیں ، لیکن ایک محبت و توقیر وہ ہے جو حضرت رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خاص ہے، چنانچہ قرآنِ کریم میں ہے : ﴿إنَّا اَرْسَلْنَاکَ شَاھِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا لِّتُؤْمِنُوْا بِا للّٰه ِ وَرَسُوْلِہِ وَتُعَزِّرُوْہُ وَتُوَقِّرُوْہُ﴾ ( الفتح :۹)