کتاب: محدث شمارہ 297 - صفحہ 191
اس نے کون سا جرم کردیا؟‘‘[1]
4.’’ہمارا یہ دعویٰ ہے کہ کتاب و سنت کی رو سے صرف یہی راستہ صراطِ مستقیم ہے۔ اس دعویٰ کے اثبات میں طلوع اسلام برابر قرآن و سنت پیش کررہا ہے۔ جو قومیت پرست مسلمان اس مسلک کو غلط سمجھتے ہیں ، وہ خدارا قرآن و سنت سے اپنے دعویٰ کے اثبات میں کوئی دلیل پیش کریں ۔‘‘[2]
5.’’ایک صاحب فرماتے ہیں کہ __’’طلوع اسلام کا مسلک، جمہور کا مسلک ہے لیکن چونکہ یہ ضروری نہیں کہ جمہور کا مسلک ہمیشہ حق و باطل کا مسلک ہو، اس لئے طلوعِ اسلام کا مسلک غلط ہے۔‘‘ __لیکن ان کے ہم مشرب دوسرے صاحب فرماتے ہیں : __ ’’طلوعِ اسلام کا مسلک جمہور کا مسلک نہیں ہے، اور چونکہ صحیح مسلک جمہور کا ہوتا ہے، اس لئے طلوعِ اسلام کا مسلک غلط ہے۔‘‘__ حالانکہ طلوعِ اسلام کا مسلک، صرف کتاب و سنت کا مسلک ہے۔‘‘[3]
6. ’’آئیے ہم بتائیں کہ حصولِ آزادی کے متعلق کتاب و سنت کی رو سے مسلمانوں کا مسلک کیا ہوسکتا ہے۔ یہ وہ مسلک ہے جس کے ہم مدعی ہیں اور علیٰ وجہ البصیرت مدعی ہیں ۔‘‘[4]
٭ اور بعض اوقات، سنت کی بجائے ’اُسوۂ رسول‘ کی ترکیب بھی استعمال کی جاتی تھی اور اسے بعد از قرآن دوسرا ماخذ شریعت مانا جاتا تھا :
7. ’’اپنے ماحول کو مدنظر رکھ کر قرآن اور اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں جو مسائل اُنہوں نے مستنبط کئے تھے، آج کے ماحول کے مطابق ویسے ہی دساتیر و قوانین آج بھی مرتب کئے جاسکتے ہیں ، جن کا سرچشمہ وہی اُصول دین ہوں ، وہی شمع ہدایت ان کے لئے تھا، وہی آج ہمارے لئے بھی ہوسکتا ہے۔ اس میں پھر ان کی تنکیر کیسی اور تنقیص کیا؟‘‘[5]