کتاب: محدث شمارہ 297 - صفحہ 188
طرح ہوجائے گااور کسی کا سینے یا گھٹنوں تک پہنچے گا، یہ ان کے اعمال کے مطابق ہوگا۔(ایضاً) سوال24. جب یہ جسم گل کر فنا ہوجائیں گے تو کیا جب اللہ تعالیٰ انہیں دوبارہ پیدا کرے گا تو انہی جسموں کو دوبارہ پہلے کی طرح بنا دے گا یا نئے جسم پیدا کرے گا؟ جواب : جی ہاں ، اللہ تعالیٰ پہلے جسموں کو ہی دوبارہ بنائے گا، دوسرے جسموں کو نہیں ، یہ قول راجح ہے، بلکہ یہی صحیح قول ہے۔ میرے نزدیک دوسرے اقوال غلط ہیں کیونکہ وہ قرآن وحدیث کے ظاہری مفہوم کے خلاف ہیں ۔ سوال25. کیا آنکھیں سر پر ہوں گی یا چہرے پر؟ جواب : وہ دنیا کی طرح آخرت میں بھی چہرے پر ہی ہوں گی، بظاہر یہی سمجھ میں آتا ہے کہ جب اُمّ المؤمنین کو لوگوں کا بے لباس ہونا بہت پریشان کن محسوس ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں بتایا کہ ہر شخص اپنے حال میں اتنا منہمک ہوگا کہ کسی طرف نہیں دیکھے گا۔ اس میں اشارہ ہے کہ آنکھیں چہرے پر ہی ہوں گی، جیسے پہلے تھیں ۔ واللہ اعلم سوال26. کیا سب لوگ ایک جیسے لمبے ہوں گے یا جس طرح اب ہمارے قد مختلف ہیں ؟ جواب :ہر انسان جس حالت میں فوت ہوگا، اسی حالت میں اُٹھایا جائے گا، البتہ جنت میں داخل ہونے کے بعد سب کا قد برابر ہوجائے گا، کیونکہ حدیث میں ہے : ’’ہربندے کو اس حالت میں اٹھایا جائے گا جس پر وہ فوت ہوا ہے ۔‘‘ جبکہ اہل جنت کی صفات میں مذکورہ بات منقول ہے۔ سوال 27. قیامت کے دن لوگ بالوں کے ساتھ اُٹھیں گے یا ان کے بال نہیں ہوں گے؟ جواب: جی ہاں ، وہ اسی طرح اُٹھائے جائیں گے۔ پھر جب جنت میں داخل ہوں گے تو ڈاڑھی مونچھ وغیرہ کے بال نہیں ہوں گے، جیسے مذکورہ دو حدیثوں سے ثابت ہے۔ سوال28. کیا (میدانِ محشر میں ) لوگ ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے یا نہیں ؟ جواب: ہاں پہچانیں گے، قرآن میں ہے:﴿یَتَعَارَفُوْنَ بَیْنَھُمْ﴾ (یونس: ۴۵) (المجیب : ثناء اللہ بن عیسیٰ خان) سوال29. کیا اللہ تعالیٰ اس اُمت کے گنہگاروں کو چھوٹی موت دے گا؟ اس بارے میں اللہ کا کیا فیصلہ ہے؟