کتاب: محدث شمارہ 297 - صفحہ 141
کے بعد اس کے قتل کا حکم دیا۔ (فتح الباری : ج۷/ص۳۳۸) ٭ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ کعب بن اشرف بڑا شاعر تھا۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو میں اشعار کہا کرتا تھا اور کفارِ مکہ کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلہ کے لئے ہمیشہ بھڑکاتا رہتا تھا اور مسلمانوں کو طرح طرح کی ایذائیں پہنچاتا تھا۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کو صبر اور تحمل کا حکم فرماتے رہے لیکن جب کسی شرارت سے باز نہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قتل کا حکم دے دیا۔ (ایضاً :۷/۲۳۷) صحیح بخاری میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (من لکعب بن الأشرف؟ فإنہ قد أذیٰ ﷲ ورسولہ)فقام محمد بن مسلمۃ فقال: یا رسول ﷲ أتحب أن أقتلہ۔قال:(نعم) قال فَأْذَن لي أن أقول شیئا۔قال:(قُل) (صحیح بخاری:۴۰۳۷) ’’تم میں سے کعب بن اشرف کے قتل کے لئے کون تیار ہے ؟ اس نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت ایذا پہنچائی ہے۔ یہ سنتے ہی حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے اور عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ اس کا قتل چاہتے ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ۔ تو محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پھر مجھے کچھ کہنے کی اجازت دیجئے (یعنی اسے مبہم تعریفی کلمات اور ذو معنی الفاظ کہہ سکوں ) جن کو سن کر وہ بظاہر خوش ہوجائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اجازت ہے۔‘‘ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ ایک روز کعب سے ملنے گئے اور اثناے گفتگو میں یہ کہا کہ یہ مرد (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے فقراء و مساکین پر تقسیم کرنے کے لئے) صدقہ اور زکوٰۃ بہت مانگتا ہے اور اس شخص نے ہم کو مشقت میں ڈال دیا ہے۔میں اس وقت آپ کے پاس قرض لینے کے لئے آیا ہوں ۔ کعب نے کہا: ابھی کیا ہے، آگے چل کر دیکھنا، خدا کی قسم تم ان سے اُکتا جاؤ گے۔ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اب تو ہم ان کے پیرو ہوچکے ہیں ، ان کو چھوڑنا ہم پسند نہیں کرتے انجام کے منتظر ہیں ( اور دل میں یہ تھا کہ انجام کار اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح اور دشمنوں کی شکست یقینی ہے جس میں شبہ کی ذرہ برابر گنجائش نہیں ) اس وقت ہم یہ چاہتے ہیں کہ کچھ غلہ بطورِ قرض دے دیں ، کعب نے کہا: بہتر ہے مگر کوئی چیز میرے پاس رہن رکھ دو۔ ان لوگوں نے کہا: آپ کیاچیز رہن رکھوانا چاہتے ہیں ۔ کعب نے کہا: اپنی عورتوں کومیرے