کتاب: محدث شمارہ 294 - صفحہ 42
جا کر پھل کاٹنے کے لئے آپس میں صلاح و مشورے کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ نے آسمان سے آگ بھیج کر ان کے سارے باغ کو تباہ و برباد کر دیا۔ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ما نقض قوم العھد إلا کان القتل بینھم ولا ظھرت الفاحشة فی قوم إلا سلَّط اللہ علیھم الموت ولا منع قوم الزکاۃ إلاجس عنھم الفطر)) ’’جو قوم وعدے کی پاسداری نہیں کرے گی، ان کے درمیان قتل و غارت گری شروع ہو جائے گی اور جس قوم میں زنا کاری عام ہو جائے گی، ان پر اللہ تعالیٰ موت مسلط فرما دے گا اور جو قوم زکوٰۃ روک لے گی، اللہ تعالیٰ ان سے بارانِ رحمت کو روک لے گا۔‘‘ (ترغیب و ترہیب) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ولم ینقصوا المکیال والمیزان الا أخذوا بالسنین وشدۃ المؤنة وجور السلطان علیھم ولم یمنعوا زکاۃ أموالھم إلا منعوا القَطْرَ من السماء ولو لا البھائم لم یمطروا)) (تلخیص الحبیر، ابن ماجہ: ۴۰۰۹) ’’جو قوم ناپ تول میں کمی بیشی کرتی ہے، اس کو قحط سالی کی سخت مصیبتوں میں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور ظالم حکمران ان پر مسلط کر دیئے جاتے ہیں اور جو لوگ اپنے مال سے زکوٰۃ روک لیتے ہیں، ان سے بارشیں روک لی جاتی ہیں۔ اگر جانور نہ ہوتے تو بالکل بارش نہ ہوتی۔‘‘ 10. زکوٰۃ ادا نہ کرنا: امیر المؤمنین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے زکوٰۃ نہ دینے والوں کے خلاف اعلانِ جہاد کرتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا کہ جو شخص نماز اور زکوٰۃ میں فرق کرے گا، میں اس کے خلاف جنگ کروں گا۔ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ اسلام کے نام پر حاصل کئے جانے والے ملک ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ میں اسلام کے اس اہم رکن یعنی ادائیگی زکوٰۃ سے فرار ہونے کی قانونی گنجائش موجود ہے اور درہم و دینار کے پجاری اسلام کے منافی اس قانون کا سہارا لے کر زکوٰۃ نہ دے کر غضبِ الٰہی کو عوت دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لئے دنیا میں کئی طرح کے عذاب تیار کر رکھے ہیں اور آخرت میں عذابِ جہنم کی شدید وعید سنائی ہے۔ ارشادِ خداوندی ہے: ﴿ وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّةَ َلَا يُنْفِقُوْنَھَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَبَشِّرْھُمْ