کتاب: محدث شمارہ 294 - صفحہ 39
كر دی تھیں اور ان میں سفر کی منزلیں (کارواں سرائے) مقرر کی تھیں اور کہہ دیا تھا کہ چلو ان آبادیوں کے درمیان دن رات بے خوف و خطر۔ مگر اُنہوں نے کہا: ہمارے پروردگار ہمارے سفروں اور منزلوں کے درمیان دوری کر دے اور یہ کہہ کر اُنہوں نے خود اپنی جانوں پر ظلم کیا پس ہم نے ان کو کہانی بنا دیا اور ان کو پارہ پارہ کر دیا۔ بلاشبہ اس واقعہ میں عبرت کی نشانیاں ہیں صابر اور شکر گزار بندوں کے لئے۔‘‘ قرآنِ حکیم نے جب اہلِ عرب کو سبا اور سیل عرم کا یہ واقعہ سنایا تو اس وقت یمن کا ہر آدمی اس حقیقت کا بچشم خود مشاہدہ کر رہا تھا اور وہ تمام خاندان بھی جو حجاز، شام، عمان، بحرین، نجد میں اس حادثہ کی بدولت پناہ گزیں ہو گئے تھے، اپنے آباؤ اجداد کے اس مرکز کی حالتِ زار کو دیکھ اور سن رہے تھے۔ حتیٰ کہ ہمدانی جو کہ چوتھی صدی ہجری کا مشہور سیاح ہے، اپنی کتاب ’اکلیل‘ میں یمن کے اس حصے کے متعلق اپنی عینی شادت پیش کرتا ہے کہ قرآنِ حکیم نے جنتان عن یمین و شمال کہہ کر جن باغوں کا ذِکر کیا ہے، بلاشبہ آج بھی ان کی جگہ اس قدر کثرت سے پیلو کے درخت موجود ہیں کہ اتنی کثرت کے سات اور کہیں نہیں پائے جاتے اور انہی درختوں کے ساتھ جھاؤ اور کہیں کہیں جنگلی بیر کے درخت بھی نظر آتے ہیں اور وہ دیدۂ بینا کو عبرتناک داستان سنا رہے ہیں۔ فاعتبروا یا أولی الابصار! 7. فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سر کشی: جو قوم فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جھکنے کی بجائے اپنی ضد اور ہٹ دھرمی پر کمر بستہ ہو جائے، اللہ تعالیٰ ان کی پیداوار میں کمی کر کے انہیں ربت و افلاس، فقر و فاقے اور بیماریوں میں مبتلا کر دیتے ہیں: ’’سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ ایک دفعہ اپنے زمانہ خلافت میں غلہ منڈی میں گئے اور جا کر اناج کے ڈھیروں کا معائنہ کرنے لگے۔ ایک جگہ آپ نے نہایت عمدہ اناج دیکھا اور فرمایا کہ اللہ اس غلے میں برکت عطا فرمائے اور اس کے لانے والے پر بھی رحم وکرم فرمائے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو بتایا گیا کہ اس غلہ کے مالکوں نے اس کو سٹاک کیا ہوا تھا۔آپ رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ وہ کون ہیں جنہوں نے اُمت کی ضرورت کے وقت اس غلہ کو سٹاک کیا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو بتایا گیا کہ فلاں فلاں آدمی ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ نے ان کو طلب کر کے فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ ’’جو آدمی اُمتِ مسلمہ کی ضرورت کے وقت اناج سٹاک کرے گا، اللہ تعالیٰ اسے کوڑھ کی