کتاب: ماہنامہ شمارہ 293 - صفحہ 25
’’قراءات کا اختلاف سات وجوہ میں منحصر ہے: (۱) اختلافِ اسماء: جس میں مفرد، تثنیہ و جمع اور تذکیر و تانیث کا اختلاف ہے ۔[1] (۲) اختلافِ افعال کہ کسی قراءت میں ماضی کا صیغہ، کسی میں مضارع اور کسی میں امر ۔[2] (۳) وجوہِ اعراب کا اختلاف: جس میں اعراب یا حرکات مختلف قرأتوں میں مختلف ہوں ۔[3] (۴) الفاظ کی کمی بیشی کا اختلاف: ایک قراءت میں کوئی لفظ کم اور دوسری میں زیادہ ہو ۔ [4] (۵) تقدیم و تاخیر کا اختلاف: قراءت میں کوئی لفظ مقدم اور دوسری میں مؤخر ہو ۔[5] (۶) اختلافِ ابدال: ایک کلمہ کو دوسرے کلمہ کی جگہ بدل دینا ۔[6] (۷) لہجات کا اختلاف: جس میں فتحہ، تفخیم، رقیق، امالہ، قصر، مد، اظہار اور ادغام کا اختلاف ہو ۔‘‘[7]
سبعہ أحرف اور ائمہ کرام:
٭ علامہ بدر الدین زرکشی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب برھان في علوم القرآن میں قاضی ابو بکر رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے ذکر کرتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ
[1] جیسے تَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ، دوسری قراءت میں تَمَّتْ كَلِمَاتُ رَبِّكَ، نیز وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمّ! يَعْمَلُوْنَ كو تَعْمَلُوْنَ کی قراءت سے پڑھا يا۔ اس طرح فِدْيَةُ طَعَامُ مِسْكِيْنٍ كو مَسَاكِيْنُ اور وَكُتُبِه وَرُسُلِه كو رِسَالَتِه پڑھا گيا ہے۔ لَا يُقْبَلُ مِنْھَا شَفَاعَةٌ ميں يُقْبَلُ مذكر كو مؤنث كے تُقْبَلُ صیغہ سے بھی پڑھا گيا ہے۔
[2] جيسے: وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا كو وَمَنْ يَطَوَّعَ خَيْرًا اور قَالَ كَمْ لَبِثْتُمْ كو قُلْ كَمْ لَبِثْتُمْ، قَالَ أعْلَمُ اَنَّ الله عَلٰي كُلِّ شَيءٍ قَدِيْرٌ كو قَالَ إعْلَمْ أَنَّ اللهَ عَلٰي كُلِّ شَيءٍ قَدِيْرٌ
[3] مثلاً: وَلَا تُسْئَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيْمِ كو وَلَا تَسْئَلْ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيْم، اسی طرح إلَّا أَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً كو إلَّا أَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةٌ اور اللهِ الَّذِيْ لَهُ مَا فِيْ السَّمٰوٰاتِ وَالأَرْضِ كو اللهُ الَّذِيْ لَه مَا فِي السَّمٰوٰاتِ وَالأَرْضِ اور فِيْ لَوْحٍ مَّحْفُوْطٍ كو فِيْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٌ پڑھا گیا ہے۔
[4] مثلاً وَسَارِعُوْا إلَي مَغْفِرَةٍ کو سَارِعُوْا إلٰي مَغْفِرَةٍ اور وَمَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيْھِمْ کو وَمَا عَمِلَتْ أَيْدِيْھِمْ اور فَإنَّ اللهَ ھُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيْدُ کو فَإنَّ اللهَ الْغَنِيُّ الْحَمِيْدُ پڑھا گیا ہے۔
[5] وَجَآءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ كو جَاءَتْ سَكْرَةُ الْحَقِّ بِالْمَوْتِ
[6] فَتَبَيَّنُوْا كو فَتَثَبَتُّوْا اور كَيْفَ نُنْشِزُھَا كو كَيْفَ نُنْشِرُھَا، اسی طرح ھُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ كو ھُنَالِكَ تَتْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ
[7] خُطُوَاتٍ كو خَطَوَاتٍ، بُيوت كو بِيوت، خُفية كو خِفية، يحسِب كو يحسَب، يَعزُب كو يَعزِبُ