کتاب: ماہنامہ شمارہ 293 - صفحہ 15
دار الافتاء مفتی حافظ ثناء اللہ خاں مدنی
شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ
رکوع کی رکعت کا حکم، حالتِ نماز میں عورتوں کا چہرہ ڈھانپنا،
ایامِ مخصوصہ میں عورت کے لئے تلاوتِ قرآن کا حکم وغیرہ
سوال: درج ذیل چند مسائل میں قرآن و حدیث سے ہماری رہنمائی فرمائیں:
1. مقتدی جب جماعت میں شامل ہو تو تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھے، پھر رفع الیدین کر کے سجدہ یا تشہد میں امام کے ساتھ شریک ہو یا سیدھا رفع الیدین کر کے امام کے ساتھ شامل ہو جائے؟
2. کیا حالتِ رکوع میں شامل ہونے سے رکعت شمار ہو گی؟
3. کیا حالتِ نماز میں خواتین کا چہرہ چھپا کر (نقاب ڈال کر) نماز پڑھنا جائز ہے؟ یا حالت احرام کی طرح چہرہ کھلا رہنا ضروری ہے؟
4. مثال کے طور پر اگر مقتدی کو امام کے ساتھ ایک ہی رکعت ملی تو کیا اب وہ ثنا پڑھنے کے بعد مزید دو رکعت پڑھ کر تشہد میں بیٹھے گا؟ یا کیا کرے؟
5. کیا خواتین مخصوص ایام میں بغیر چھوئے زبانی یا کپڑے سے پکڑ کر قرآن کی تلاوت کر سکتی ہیں؟
جوابات:
1. ظاہر یہ ہے کہ مقتدی ہات باندھے بغیر بد از تکبیر تحریمہ اسی حالت میں چلا جائے جس میں امام کو پاتا ہے۔ جامع ترمذی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہے: فلیصنع کما یصنع الإمام اور سنن ابی داود میں قصہ معاذ رضی اللہ عنہ میں ہے: لا أراہ علٰی حال إلا کنت علیھا علامہ احمد شاکر رحمۃ اللہ علیہ نے جامع ترمذی کے حاشیہ پر اور علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے السلسلة الصحیحة (رقم: ۱۱۸۸) میں اس کو صحیح کہا ہے۔
2. رکوع کی رکعت شمار کرنے میں علما کا سخت اختلاف ہے، تاہم میری نظر میں راجح بات یہ