کتاب: ماہنامہ شمارہ 293 - صفحہ 11
اگر دینی مدارس میں بعض خرابیاں راہ پا چکی ہیں یا فرقہ واریت کا ناسور دینی طبقوں میں پھیل چکا ہے تو اس کی اصلاح کی کوششیں کرنا ہوں گی تاکہ ان کا کردار مزید مؤثر ہو سکے لیکن اگر ان کو اصل دینی اساس سے ہٹایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں یہ مدارس بیرونی عمل دخل کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ مدارس کو اپنے نصاب کو علم و تعلم کے نئے تقاضوں سے ہم آہنگ تو کرنا چاہئے اور اس کے لئے سنجیدہ کوششیں بروئے کار لانا چاہئیں، لیکن اصل مسئلہ مدارس کے نصاب کی مزید بہتری کا نہیں بلکہ اصل مسئلہ ہمارے معاشرتی رویوں کی اصلاح کا ہے۔ جب تک اس میں اصلاح نہیں کی جاتی، مدارس کے مثبت کردار کے بارے میں سوالات اُٹھتے رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں راہِ راست کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین! (حافظ حسن مدنی)