کتاب: محدث شمارہ 292 - صفحہ 71
رپورٹ دینی مدارس:شخصی و ادارہ جاتی نشوو نما لاہور کے ممتاز دینی مدارس کے اساتذہ اور منتظمین کی تربیتی ورکشاپ جامعہ لاہور الاسلامیہ، انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز اسلام آباد اور دعوة اکیڈمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آبادکے باہمی اشتراک سے مدیر الجامعہ حافظ عبدالرحمن مدنی کی زیرصدارت 28/جولائی 2005ء کو جامعہ کے کانفرنس ہال میں ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔ جس کا مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں کی علمی میراث کے امین مدارسِ دینیہ کے کردار کو بہتر بنایا جائے اور اس وقت جو کمزوریاں نصابِ تعلیم، طرقِ تدریس اور تربیت کے حوالہ سے مدارسِ دینیہ میں موجود ہیں، ان کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کا حل تجویز کیا جائے تاکہ مدارس سے فارغ التحصیل طلبہ دینی، سیاسی اور معاشرتی میدانوں میں مزید موٴثرکردار ادا کرسکیں۔ اس ورکشاپ میں جامعہ اشرفیہ لاہور، دار العلوم اسلامیہ کامران بلاک، جامعہ مدنیہ کریم پارک، جامعہ لاہور الاسلامیہ، جامعہ الدعوة مریدکے، جامعہ نعیمیہ لاہور، منہاج القرآن لاہور، قرآن اکیڈمی اور شیعہ مکتب ِفکر کے جامعة المنتظر کے منتظمین اور سینئر اساتذہ نے شرکت کی۔ مزید برآں ڈاکٹر محمود الحسن عارف (صدر انسا ئیکلوپیڈیا آف اسلام، پنجاب یونیورسٹی) جناب ڈاکٹر راشد رندھاوا (امیر جماعت المجاہدین)، جناب سلیم منصور خالد (نائب مدیر ’ترجمان القرآن‘)، ڈاکٹر محمد امین، ڈاکٹر حمید اللہ عبد القادر (پرو فیسر شعبہٴ اسلامیات پنجاب یونیورسٹی) پروفیسرمیاں محمد اکرم، حافظ عبد العظیم اسد (مدیر’دارالسلام‘ لاہور)اورجامعات کے مہتمم حضرات بھی شریک ہوئے نیز جامعہ ہذا کے اکثر عہدیداران بھی ورکشاپ میں شامل تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز جامعہ لاہور الاسلامیہ کے اُستاذ قاری عارف بشیر کی تلاوتِ کلام مجید سے ہوا۔ اُنہوں نے پروگرام کے مناسب ِحال تلاوت کے لئے سورة التوبہ کی آیات