کتاب: محدث شمارہ 292 - صفحہ 59
تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اُڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک کہ وہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگیں ورنہ تم بھی اس وقت ویسے ہی ہوجاوٴ گے۔ یقینا اللہ تعالیٰ تمام کافروں اور سب منافقوں کو جہنم میں جمع کرنے والاہے۔“ ٭ اللہ تعالیٰ نے ایسی مجالس کے شرکا کو سنگین سزا کی دھمکی دی ہے ۔قرآن میں ہے: ﴿وَلَئِنْ سَأَلْتَهُمْ لَيَقُوْلُنَّ إنَّمَا كُنَّا نَخُوْضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُوْلِهِ كُنْتُمْ تَسْتَهْزِؤُنَ ٭ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ كَفَرْتُمْ بَعْدَ إيْمَانِكُمْ إنْ نَّعْفُ عَنْ طَآئِفَةٍ مِّنْكُمْ نُعَذِّبْ طَآئِفَةً بِأنَّهُمْ كَانُوْا مُجْرِمِيْنَ﴾(التوبہ:65،66) ”اگر آپ ان سے دریافت کریں تو یہ لوگ صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنسی مذاق کررہے تھے۔ کہہ دیجئے کہ اللہ اور اس کی آیات اور اس کا رسول ہی تمہارے لئے ہنسی مذاق کے لئے رہ گئے ہیں۔اب عذرات نہ تراشو، تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا ہے۔ اگر ہم نے تم میں سے ایک گروہ کو معاف کر بھی دیاتو دوسرے گروہ کو تو ہم ضرور سزا دیں گے،کیونکہ وہ مجرم ہے۔“ (5)بیکار موضوع سے احتراز: آج کل اکثر و بیشتر ملحد و فاسق اباحیت پسند دین کے احکام کے متعلق جو رویہ اپنائے ہوئے ہیں، اسے کسی طور پر بھی بھولنا نہیں چاہئے، کیونکہ ان مسائل کو چھیڑ کر ان کا مقصود ہر گز دین کی تفہیم نہیں ہوتا بلکہ احکامِ اسلامی کے بارے میں حجیت ِحدیث کے متعلق تشکیک پیدا کرنا ہوتا ہے۔بسا اوقات موضوع نتیجہ خیز نہیں ہوتا اور اس میں تحقیق کے درپے ہونا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہوتا ہے، لہٰذا اس میں بحث و تمحیص بے فائدہ ہوتی ہے۔قرآنِ مجید نے اصحابِ کہف کا تذکرہ کرتے ہوئے رہنمائی دی ہے : ﴿سَيَقُوْلُوْنَ ثَلَاثَةٌ رَّابِعُهُمْ كَلْبُهُمْ وَيَقُوْلُوْنَ خَمْسَةٌ سَادِسُهُمْ كَلْبُهُمْ رَجْمًا بِالْغَيْبِ وَيَقُوْلُوْنَ سَبْعَةٌ وَّثَامِنُهُمْ كَلْبُهُمْ قُلْ رَبِّيْ أَعْلَمُ بِعِدَّتِهِمْ مَا يَعْلَمُهُمْ إلَّا قَلِيْلٌ فَلَا تُمَارِ فِيْهِمْ إلَّا مِرَآءً ظَاهِرًا وَّلَا تَسْتَفْتِ فِيْهِمْ مِّنْهُمْ أَحَدًا﴾ (الکھف:22) ”کچھ لوگ تمہیں کہیں گے کہ اصحابِ کہف تین تھے اور چوتھا ان کاکتا تھا اور کچھ غیب کی باتوں میں اٹکل چلاتے ہوئے کہیں گے کہ وہ پانچ تھے، چھٹا ان کا کتا تھا۔ کچھ کہیں گے :وہ سات ہیں ،آٹھواں ان کا کتا تھا۔ آپ کہہ دیجئے کہ میرا پروردگار ان کی تعداد بخوبی جانتا ہے،