کتاب: محدث شمارہ 292 - صفحہ 51
٭ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے مدیر حافظ عبدالرحمن مدنی نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایسی ورکشاپوں کے قیام کو سراہا اور شرکاے ورکشاپ ، علما کرام اور دعاة کو خراجِ تحسین پیش کیا جو محض رضاے الٰہی کے لئے ملک کے کونے کونے سے یہاں تشریف لائے۔ اُنہوں نے کہا کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ اللہ نے آپ کو اپنے دین کے لئے قبول کرلیا ہے۔ دنیا تو اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے دیتا ہے لیکن دین کی دولت صرف اسی خوش بخت کو نصیب ہوتی ہے جو اللہ کا پسندیدہ اور برگزیدہ ہوتا ہے۔ اُنہوں نے فرمایا کہ آپ انبیا کے وارث ہیں اور بہت بڑی ذمہ داری آپ کے کندھوں پر ہے۔ جس طرح اس ذمہ داری کونبھانا عظمت کا باعث ہے، اسی طرح اس میں کوتاہی بھی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ لہٰذا علم کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط کریں اور ا س کے مطابق اپنے عمل کو ڈھال کر لوگوں کے سامنے اُسوۂ نبوی پیش کیجئے ورنہ اس کے بغیر اسلام کی دعوت کو پھیلانا ممکن نہ ہوگا۔ ٭ بعد ازاں تقریب کے مہمان خصوصی مولانا حافظ عبد الرشید اظہرکو پروگرام کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی دعوت دی گئی ۔انہوں نے طالب علمی کو عظیم اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ورکشاپ کے شرکا، علما اور دعاة اس لحاظ سے انتہائی خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اُنہیں حصولِ دین کا موقع عطا فرمایا اور وہ بھی تدریس کے اس دور میں کہ جب انسان دوسروں سے پوچھتے ہوئے حجاب اورجھجک محسوس کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ عملی زندگی میں سرگرم حضرات کے لئے ایسی ورکشاپیں حیاتِ نو کے مترادف ہیں کہ جن میں آدمی برس ہا برس سے ذہن میں اُٹھنے والے سوالات کا حل دریافت کرسکتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آپ اس لحاظ سے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ اللہ نے حاملین دین کے لئے آخرت میں تو بہترین بدلہ رکھا ہی ہے کہ فرشتوں کی جماعتیں جنت میں﴿سَلٰم عَلَيْكُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوْهَا خٰلِدِيْنَ﴾ (الزمر:73) کے الفاظ سے ان کا استقبال کریں گی لیکن اس کے ساتھ اللھ نے اس دارالعمل (دنیا) میں بھی اُنہیں عزت و شرف سے نوازا ہے اور دُنیا کو آپ کی خدمت پر لگا دیا ہے۔ لہٰذا آپ اپنے محسنین کو دعا وٴں میں ضرور یاد رکھیں جنہوں نے آپ کے لئے تعلیم و تربیت اور ایسی قیمت ی ورکشاپ کا انتظام کیا ہے ۔ ٭ آخر میں اس ورکشاپ کے آرگنائزر حافظ محمد اسحق زاہدکو اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی۔