کتاب: محدث شمارہ 292 - صفحہ 26
تمام عبارت کو حرو فِ ابجد کی مدد سے تلاش کرنے کی سہولت کا تذکرہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی مفہوم تک پہنچنے میں الفاظ بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، اگر ملتے جلتے الفاظ تک پہنچنا ممکن ہوجائے تو اس سے گویا مکمل کتاب کا ایک حد تک انڈیکس حاصل ہوجاتا ہے۔ اُنہوں نے احادیث کی کتابی فہارس کے بالمقابل کمپیوٹر فہارس کے وسیع امکانات کو تفصیل سے بیان کیا۔ تیسرے امتیاز کے طور پر اُنہوں نے معلومات کو ایک دوسرے سے منسلک اور ملحق کرنے کی صلاحیت کو ذکر کیا۔ اس نکتہ کے تحت اُنہوں نے کمپیوٹر پر احادیث اور فقہی مسائل کے موضوعاتی فہارس، اسماء الرجال اور الیکٹرونک ترجمہ وغیرہ کے پروگراموں کا تعارف کرایا۔ خطاب کے دوسرے حصہ میں انٹرنیٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے اُنہوں نے دیگر مذاہب کے اپنی دعوت میں انٹرنیٹ کواستعمال کرنے کے اَعداد وشمار پیش کئے، انٹرنیٹ پر دعوت وتبلیغ کے مختلف اسالیب کی نشاندہی کرتے ہوئے اُنہوں نے اہم اسلامی ویب سائٹس کی نشاندہی کی جن کے ذریعے سے اسلامی کتب ، مخطوطات، خطباتِ جمعہ اوراحادیث وغیرہ کو اپنے کمپیوٹر پر اُتارا جاسکتا ہے۔ اپنے خطاب کے آخر میں اُنہوں نے تحقیق کے میدان میں ایک مسلم اور غیر مسلم کو دستیاب سہولتوں اورجدید آلات کا ایک نقشہ پیش کرتے ہوئے اس امر کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرائی کہ ان کو استعمال نہ کرنے سے مسلمانوں کے تحقیقی کام میں کس قدر مشکلات حائل ہوجاتی ہیں۔ تیسرا دن سوموار: 25/ جولائی 2005ء اس روز صبح کے سیشن میں ’سلفی دعوت کا آغاز و ارتقا، خصوصیات، کمزوری کے اسباب، راستے میں حائل رکاوٹیں، اور اس دعوت کو پروان چڑھانے کے طریقے‘ کے موضوع پر ایک مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا تھا، جس کے شرکا میں ڈاکٹر سہیل حسن، مولانامحمد اسحق بھٹی، شیخ الحدیث حافظ ثناء اللھ مدنی اور حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہم الله شامل تھے۔ ٭ پروفیسر ڈاکٹر سہیل حسن جامعہ الامام سے پی ایچ ڈی کرنے کے بعد اس وقت بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں شعبہ قرآن وسنت کے چیئرمین ہیں۔ آپ نے سلفی دعوت کے خصائص؛ توحید، اتباعِ رسول اور تزکیہٴ نفس اور اس کے ذریعے سے ایسے معاشرہ کا