کتاب: محدث شمارہ 292 - صفحہ 20
انجام دیے۔ حافظ صاحب موصوف نے شرعی اور سماجی علوم کی تعلیم جامعہ لاہور الاسلامیہ سے حاصل کی، بعد ازاں مدینہ منورہ یونیورسٹی کی حدیث فیکلٹی سے لیسانس کی ڈگری خصوصی امتیاز سے حاصل کی اور فراغت کے بعد آپ جامعہ لاہور الاسلامیہ میں ایک عرصہ بطورِ مدرّس اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔ گذشتہ چند سالوں سے آپ کویت میں قیام پذیر ہیں ، جہاں آپ اپنی علمی اوردینی مصروفیات کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ اور ماہنامہ ’محدث‘ کی نمائندگی بھی کررہے ہیں۔ 23 /جولائی 2005ء،ہفتہ سیمینار ہمدرد سنٹر، لاہور اس فکر ی اور تربیتی ورکشاپ کے آغاز پر 23 /جولائی 2005کو ہمدرد سنٹر لاہور میں چیئرمین سینٹ آف پاکستان جناب محمد میاں سومرو کی زیر صدارت ’اسلام او ردہشت گردی‘ کے موضوع پر ایک بین الجماعتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں لندن میں حالیہ بم دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مختلف مکاتب ِفکر کے نمائندگان کو اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی تھی۔ تقریب کی مفصل کارروائی کے لئے محدث کے اسی شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کا مطالعہ کریں۔ چار گھنٹے جاری رہنے والی یہ تقریب نمازِ ظہر پر اختتام پذیر ہوئی۔ ٭ اسی روز عصر کے بعد ورکشاپ کے دوسرے سیشن کا آغاز مجلس التحقیق الاسلامی کے ایئرکنڈیشنڈ ہال میں ہوا۔ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے اُستاذ مولانا محمد شفیق مدنی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیتے ہوئے جامعہ کے اُستاذ قاری عارف بشیر کو تلاوتِ قرآن مجیدکی دعوت دی۔ ان کی پُرسوز تلاوت نے حاضرین پر تقدس کا پر کیف سماں طاری کر دیا تھا۔ ٭ سب سے پہلے جامعہ کے شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ خاں مدنی حفظہ اللہ کو ”الطائفة المنصورة ومنهجها“کے موضوع پر اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی۔ حافظ صاحب موصوف نے اپنے ایک گھنٹے کے افتتاحی عربی خطاب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان(لاتزال طائفة من أمتي ظاهرين حتى يأتي أمر الله وهم ظاهرون)وفي رواية (ظاهرين علىٰ الحق لا يضرهم من خَذَلهم) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وضاحت کہ اس سے مراد(ما أنا عليه وأصحابي)کی روشنی میں اس طائفہ منصورہ اور فرقہ ناجیہ کے اَوصاف اور