کتاب: محدث شمارہ 290 - صفحہ 56
مکہ، حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰة والسلام کے نام پر اپنے معتقداتِ باطلہ کو منڈی کا مال بنا کر پیش کیا کرتے تھے اورپھر قرآنِ کریم کو ان کی تردید میں یہ اعلان کرنا پڑا کہ﴿مَا كَانَ إبْرَاهِيْمُ يَهُوْدِيًّا وَّلَا نَصْرَانِيًّا وَّلٰكِنْ كَانَ حَنِيْفًا مُّسْلِمًا وَّمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ﴾ (آلِ عمران:67) آج ہم بھی یہ حقیقت واشگاف کرنے پر مجبور ہیں کہ علامہ اقبال کا مسلک،مسلک ِانکار حدیث ہرگز نہ تھا بلکہ قرآن و سنت ہی ان کا مسلک تھا اور یہ کشف حقیقت بھی ہم کسی اور ذریعہ سے نہیں بلکہ طلوعِ اسلام ہی کے ذریعہ کررہے ہیں ۔٭ دوسرا حوالہ؛ مکتوبِ اقبال اب دوسرا حوالہ ملاحظہ فرمائیے، یہ بھی طلوع اسلام ہی سے ماخوذ ہے۔ یہ دراصل علامہ اقبال کے اس خط کا اقتباس ہے جو آپ نے جامع ازہر (مصر) کے شیخ مصطفی المراغی کی خدمت میں ارسال کیا تھا، تاکہ وہاں سے کسی قابل جہاں دیدہ علومِ قدیمہ و جدیدہ سے بہرہ مند جید عالم دین کوبلاکر دارالسلام کی سکیم کو بروئے کار لایا جائے۔ یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ’دارالسلام‘ کے زیرعنوان جس مضمون میں سے علامہ اقبال کے خط کا یہ اقتباس پیش کیا جارہا ہے،وہ مضمون خود پرویز صاحب ہی کا لکھا ہوا ہے۔لیجئے، ملاحظہ فرمائیے،اقتباس مکتوب اقبال رحمۃ اللہ علیہ ”ہم نے ارادہ کیا ہے کہ پنجاب کے ایک گاوٴں میں ایک ایسا ادارہ قائم کریں جس کی نظیر آج تک یہاں قائم نہیں کیا گیا۔ ہماری خواہش ہے کہ اس ادارہ کو وہ شان حاصل ہو جو دوسرے دینی اور اسلامی اداروں کی شان سے بہت بڑھ چڑھ کر ہو۔ ہم نے ارادہ کیا ہے کہ علومِ جدیدہ کے چند فارغ التحصیل حضرات اور چند علومِ دینیہ کے ماہرین کو یہاں جمع کریں ۔ یہ حضرات ایسے ہوں جن میں اعلیٰ درجہ کی ذہنی صلاحیتیں موجود ہوں اور وہ اپنی زندگیاں دین اسلامی کی خدمت کے لئے وقف کرنے پر تیار ہوں ۔ ہم ان کے لئے تہذیب ِحاضرہ کے شوروشغب سے دور ایک کونے میں ہوسٹل بنانا چاہتے ہیں جو کہ ان کے لئے ایک علمی اسلامی مرکز ہو اور ہم ان کے لئے ایک لائبریری قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں ہر قسم کی نئی اور پرانی ٭ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے نبی صلی اللہ علیہ ولسلم کی ذات اور آپکی احادیث کے بارے میں عقیدہ کے لئے درج ذیل کتب دیکھیں : ٭ محمد اسماعیل قریشی ، ناموسِ رسول ؐ اور قانون توہین رسالت ، ص ۴۰۷، الفیصل ناشران کتب لاہور ، ۱۹۹۹ء ٭ مرزائیت کے متعلق جواہر لعل نہرو کے جواب میں علامہ اقبال کا بیان ، شعبہ اشاعت و تبلیغ لاہور ، ۱۹۳۶ء