کتاب: محدث شمارہ 29 - صفحہ 8
جائزے مرزا ناصر قادیانی کی لن ترانیاں تبصرہ، بعد اور ورے، بھرم کی بات، دھمکیاں ۲۹؍ اپریل کو آزاد کشمیر اسمبلی نے ایک قرار داد کے ذریعے سفارش کی کہ احمدیوں (مرزائیوں)کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا جائے۔ اس پر جناب مرزا قادیانی ثم ربوی نے ایک تبصرہ کیا جو روزمانہ (۱۳؍مئی)میں شائع ہوا جس کو بعد میں، نظارت اشاعت لٹریچر و تصنیف انجمن احمدیہ پاکستان نے پمفلٹ کی صورت میں شائع کر کے ملک بھر میں مفت تقسیم کیا جو اس وقت ہمارے سامنے پڑا ہے۔ تبصرہ کیا ہے؟لن ترانیاں ہیں۔ الزامی جوابات ہیں اور طنز و تعریض کی بوچھاڑ ہے جس کا خلاصہ مع جواب حاضر ہے۔ (الف)قرار داد کی خبر پڑھتے ہی تمام مرزائیوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور مختلف خطوط تاروں اور پیادوں کے ذریعے ہر ایک نے رضا کارانہ طور پر ہر قسم کی قربانی دینے کی پیش کش کی۔ ص ۲ اس کی وضاحت حکومت ہی کر سکتی ہے کہ اس ’قربانی‘ سے ان کی کیا غرض ہے؟ (ب)اگر قانون بن بھی جائے تو قانون یہ کہتا ہے کہ ہر وہ احمدی جو خود کو غیر مسلم سمجھتا ہے، وہ اپنے نام رجسٹر کروائے، چونکہ ہم اپنے کو غیر مسلم نہیں سمجھتے، لہٰذا نام رجسٹر کروانے کی ضرورت نہیں۔ ص۳ دراصل بات یہ نہیں کہ جو احمدی خود کو غیر مسلم سمجھتا ہے وہ نام رجسٹر کروائے بلکہ مطلب یہ ہے کہ، جو خود کو احمدی تصور کرتا ہے وہ اپنا نام رجسٹر کروائے تاکہ اقلیتوں میں ان کا نام آجائے۔ یہ ظاہر ہے کہ قرارداد میں اقلیت کی سفارش کرنے والوں کے نزدیک مرزائی غیر مسلم ہیں اور جو احمدی لکھوائے گا خود بخود وہ غیر مسلم اقلیت قرار پا جائے گا۔ (ج)قرار دادِ اقلیت کی سفارش کرنے والی اسمبلی کوئی بڑی اسمبلی نہیں ہے۔ ویسے بھی وہ سارے نہیں ہیں، چند ہیں۔ ص ۴