کتاب: محدث شمارہ 29 - صفحہ 5
بسا اوقات ایسا بھی ہوا کہ ان کو خوش حال بنا دیا کہ شاید کچھ شرم کریں مگر اس کے بجائے جب وہ اور اترائے تو یہی مناسب سمجھا کہ یہ لا علاج ہیں ان کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا جائے اور وہ پھٹی پھٹی آنکھوں سے دیکھتے رہ گئے۔
﴿فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُکِّرُوْا بِه فَتَحْنَا عَلَیْھِمْ اَبْوَابَ کُلِّ شَیْءٍ حَتّٰی اِذَا فَرِحُوْا بِمَا اُوْتُوْا اَخَذْنَاھُ بَغْتَةً فَاِذَا ھُمْ مُبْلِسُوْنَ. فَقُطِعَ دَابِرِ الْقَوْمِ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا﴾ (پ۷. الانعام. ع۷)
جب وہ (اس کو)بھول بسر بیٹھے (تو)ہم نے (بھی ان کو طرح دی)ان پر (دنیاوی)نعمتوں کے دروازے چوپٹ کھول دیئے، جب اس انعام و اکرام پر وہ اترائے (تو)ہم نے ان کو اچانک دھر لیا جس پر وہ بے آس ہو کر رہ گئے۔ اور ظالم لوگوں کی جڑ کٹ گئی۔
کچھ قوموں کو اپنے وسائل، سیاسی قوت، اقتصادی قدرت اور ملکی استحکام کا گھمنڈ ہوتا ہے اس لئے وہ ان اصولوں اور مکارمِ حیات کی ضرورت کے قائل نہیں رہتے جو احکم الحاکمین نے ان کے لئے تجویز فرمایا ہے۔ مگر افسوس! ان کے جو قدرتی نتائج برآمد ہو سکتےتھے، ان سے وہ نہ بچ سکے۔
﴿وَلَقَدْمَكَّنّٰھُمْ فِيْمَا اِنْ مَكَّنّٰكُمْ فِيْهِ وَجَعَلْنَا لَھُمْ سَمْعًا وَاَبْصَارا وَاَفْئِدَةً فَمَا اَغْنٰي عَنْھُمْ سَمْعُھُمْ وَلَا اَبْصَارُھُمْ وَلَا اَفْئِدَتُھُمْ مِّنْ شَيْءٍ اِذَا كَانُوْا يَجْھَدُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَحَاقَ بِھِمْ مَا كَانُوْا بِه يَسْتَھْزِءُوْنَ﴾ (پ ۲۶. الاحقاف. ع۳)
اور ہم نے ان کو ایسے ایسے کاموں کا مقدور دیا تھا کہ تم کو (ان کا شر عشیر بھی)مقدور نہیں دیا اور ہم نے ان کو کان اور آنکھیں اور دل (سب ہی کچھ)دیئے تھے مگر ان کے (یہ)کان اور ا نکی (یہ)آنکھیں اور ان کے (یہ)دل ان کے کچھ کام نہ آئے۔ کیونکہ وہ اللہ کی آیات کے منکر تھے جس (عذاب)کی وہ ہنسی اڑاتے تھے (آخر کار)ان ہی پر الٹ پڑا۔
فرمایا، اس کے علاوہ اور جو بھی ان کے سہارے اور حواری تھے وہ بھی ان حالات میں ان کے کچھ کام نہ آئے۔
﴿فَلَوْ لَا نَصَرَھُمْ الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قُرْبَابًا اٰلِھَةًط بَلْ ضَلُّوْا عَنْھُمْ﴾ (پ۲۶. احقاف. ع۴)
تو خدا کے سوا جن کو انہوں نے تقرب کے لئے اپنا معبود بنا رکھا تھا، انہوں نے (آڑے وقت