کتاب: محدث شمارہ 289 - صفحہ 27
منسوب ہیں کہ جن کو بیان نہ کرنا ہی بہتر ہے لیکن وہ پوشیدہ نہیں ہیں ۔“ (ماہنامہ ’تعمیر افکار‘ کراچی: ص40،41، مئی 2005ء) ٭ ہفت روزہ ’ندائے ملت‘ لاہور کے ایک مضمون نگار نے 31/ مارچ 2005ء کے شمارے میں ایک تفصیلی مضمون شائع کیا ہے جس میں اسریٰ نعمانی کی بابت بتلایا گیا ہے کہ یہ سی آئی اے، اسرائیل اور موساد کی ایجنٹ ہے اور ڈینیل پرل (امریکی صحافی) کے ساتھ مل کر بھی اس نے پاکستان میں پاکستانی مفادات کے خلاف کام کیا ہے جس کے دستاویزی ثبوت اس مضمون میں شامل ہیں ۔ ہم ان تفصیلات سے گریز کرتے ہوئے اس شمارے سے صرف وہ دس سوالات یہاں نقل کرتے ہیں جو مضمون نگار نے اسریٰ نعمانی کو بھیجے ہیں ، لیکن ابھی تک اس کی طرف سے ان کا جواب نہیں آیا، البتہ اتنا جواب اس نے دیا ہے کہ مجھے آپ کے سوالات مل گئے ہیں اور میں ان کا جواب تیار کررہی ہوں ۔ یہ سوالات آپ بھی ملاحظہ فرمائیں ، دیگر تفصیلات کے لئے مذکورہ شمارہ ملاحظہ فرمائیں ۔ (1) کیا آپ ’اللہ‘ اور ’قرآن‘ کی تشریح کرسکتی ہیں ؟ (2) عام مسلمان خواتین تو اپنے والد، بھائیوں اور خاوند سے یہ مطالبہ نہیں کرتیں کہ وہ ان کے ساتھ مساجد میں نماز پڑھنا چاہتی ہیں ، لیکن آپ کی سوچ اور جدوجہد اس سے مختلف ہے، آپ اس کی کچھ وضاحت کریں گی؟ (3) آپ کی جدوجہد اور کوششوں کے بارے میں یہ رائے بنتی ہے کہ اس کی ڈائریکشن ٹھیک نہیں ہے، آپ کا اس سلسلے میں موقف کیا ہے؟ (4) کیا آپ سمجھتی ہیں کہ آپ کی جدوجہد کی روشنی میں مسلمان خواتین کی سوچ تبدیل ہوسکتی ہے۔ اگر آپ اسے ممکن سمجھتی ہیں تو یہ کیسے کریں گی؟ (5) آپ کی کوششوں اور ’جدوجہد‘ کو دیکھتے ہوئے بہت سے ’کھلے ذہن‘ کے لوگ آپ کے ساتھ مل گئے ہوں گے، کیا آپ ان کے نام بتا سکتی ہیں ؟ (6) علماے دین نے آپ کو دائرۂ اسلام سے خارج قرار دیا ہے، اس بارے میں کچھ کہنا چاہیں گی؟